بی جے پی حکومت عدم رواداری مسئلہ پر مباحث کیلئے تیار

اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں رواداری کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ : وینکیانائیڈو کا بیان
حیدرآباد ۔ 29؍ نومبر ( پی ٹی آئی) اپوزیشن کے ساتھ مصالحتی راہ اختیار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیںایسے میں مرکزی وزیر ایم وینکیانائیڈو نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن نے ایوان میں پرامن کارروائی کی اجازت دی تو بی جے پی حکومت پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں عدم رواداری کے مسئلہ پر مباحث کے لئے تیار ہوگی ۔ وینکیانائیڈو نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ اپوزیشن پارٹیاں اور بعض نقلی سیکولر و دانشوروں نے مل کر  ریاستوں میں ہونے والے بعض واقعات کا غیر ضروری ہوا کھڑا کر کے ملک کے وقار کو ٹھیس پہونچا یاہے ۔ جن ریاستوں میں ایسے واقعات ہو رہے ہیں وہاں کانگریس اور اس کی دوست پارٹیوں کی حکومتیں ہیں ۔ یہ نقلی دانشور ایسے واقعات کے حوالے سے ملک کی امیج کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جبکہ ہندوستان اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے حصول کے لئے کوشاں ہے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ عدم رواداری پر ساری مہم کا مقصد کچھ اور نہیں بلکہ ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت کو بدنام کرنا ہے ۔اور وزیراعظم نریندر مودی کے امیج کو دھکہ پہونچا ہے ۔ جو لوگ مودی کو شکست نہیں دے سکتے انہوں نے سیاسی اغراض کے لئے گمراہ کن مہم شروع کی ہے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اپوزیشن اور نام نہاد دانشوروں نے مل کر ملک کے مفادات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور ایسے مسئلہ کا وبال مچارہے ہیں جس کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے ۔ ایسے کرتے ہوئے وہ لوگ سوچ رہے ہیں کہ وہ وزیراعظم مودی اور بی جے پی کو نقصان پہونچائیں گے لیکن ان کی حرکتوں سے ملک کے مفادات کو نقصان پہونچ رہا ہے۔ انہیں یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ عدم رواداری کے سڑک پر ہونے والے واقعات کو غیر ضروری اہمیت دے کر ملک کا نام بدنام کر رہے ہیں ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر نے مختلف شخصیتوں کی جانب  کئے جانے والے احتجاج کو بھی مسترد کر دیا ۔ جنہوں نے ملک میں بڑھتی عدم وراداری کے حوالے سے اپنے ایوارڈس واپس کر رہے ہیں ۔ جن 100 شخصیتوں کو ایوارڈس دیئے گئے تھے ان میں سے صرف 42 مصنفین نے احتجاج کرتے ہوئے اپنے ایوارڈس واپس کر دیئے ہیں ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ آخر یہ لوگ اس وقت کہاں تھے جب ملک میں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی جب سکھوں کا قتل عام ہوا تھا ۔ اور جب لاکھوں پنڈتوں کو بے گھر کر دیا گیا تھا اس وقت ان لوگوں نے اپنے ایوارڈس واپس کیوں نہیں کئے ۔