بی جے پی تلنگانہ قیادت ‘ تین قائدین دوڑ میں قومی جنرل سکریٹری مرلیدھر راؤ صدارت کی دوڑ سے علیحدہ

حیدرآباد 23 فروری ( سیاست نیوز ) بی جے پی قومی جنرل سکریٹری مرلیدھر راؤ کی جانب سے تلنگانہ اسٹیٹ بی جے پی کی صدارت قبول کرنے سے انکار کرنے کے بعد تین قائدین دوڑ میں شامل ہیں کسی کے قومی سطح پر پارٹی قائدین سے اچھے تعلقات ہیں تو کوئی آر ایس ایس کی تائید حاصل کرنے میں مصروف ہے ۔ تلنگانہ بی جے پی کو طاقتور بنانے بی جے پی کی قومی قیادت سنجیدہ ہے اور 2019 کے عام انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے ۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری مرلیدھر راؤ کو تلنگانہ بی جے پی صدارت کی ذمہ داری قبول کرنے کا پیشکش کیا گیا مگر مرلیدھر راؤ نے اس پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کردیا جسکے بعد بی جے پی کے فلور لیڈر ڈاکٹر لکشمن رکن قانون ساز کونسل مسٹر رامچندر راؤ اور سابق رکن اسمبلی مسٹر لکشمی نارائنا دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ریاست کے بیشتر قائدین کی ڈاکٹر لکشمن کو تائید حاصل ہے ۔ ڈاکٹر لکشمن کو تلنگانہ بی جے پی کا صدر بناتے ہوئے ان کی جگہ جی کشن ریڈی کو بی جے پی فلور لیڈر بنانے کی بھی تجویز ہے ۔ دوسری طرف سابق رکن اسمبلی مسٹر لکشمی نارائنا کے آر ایس ایس سے اچھے تعلقات ہیں اور آر ایس ایس انہیں صدر بنانے کی سفارش کررہی ہے ۔ ڈاکٹر رامچندر راؤ تعلیم یافتہ ہیں اور قومی سطح پر پارٹی قائدین سے ان کے اچھے روابط ہیں جس کی بنیاد پر وہ تلنگانہ بی جے پی اسٹیٹ کی صدارت کیلئے اپنی دعویداری پیش کرنے کے ساتھ پارٹی کے سینئیر قائدین کی تائید حاصل کرنے میں مصروف ہیں ۔ تلنگانہ میں بی جے پی اور تلگو دیشم کے مابین اتحاد ہے اور اس اتحاد سے بی جے پی کے قائدین و کیڈر خوش نہیں ہے ۔ اضلاع بی جے پی کمیٹیوں کے اجلاس میں تلگو دیشم سے اتحاد ختم کرلینے کی قرار دادیں منظور کی گئی ہیں ۔ جس کو تلنگانہ بی جے پی قیادت نے بی جے پی کی قومی قیادت کے پاس روانہ کردیا ہے ۔ تلنگانہ میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کے مابین مستقبل میں اتحاد ہونے کی افواہیں گشت کررہی ہیں جس کی دونوں ہی جماعتوں کی جانب سے واضح انداز میں تائید یا تردید نہیں کی گئی ہے ۔