بی جے پی بہار میں شکست کے اندیشوں سے بوکھلاہٹ کا شکار

پارٹی ایجنڈہ اور منصوبہ سے عاری ۔ امیت شاہ کا بیان شرمناک۔ محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد /30 اکٹوبر ( این ایس ایس ) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے بی جے پی کے قومی صدر مسٹر امیت شاہ کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کسی بھی طرح فرقہ پرستی کے ذریعہ بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے حربے استعمال کر رہی ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ امیت شاہ نے بہار میں این ڈی اے کی شکست پر پاکستان میں جشن منانے کا جو اعلان کیا ہے وہ محض عوام میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش ہے ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ کونسل نے بہار کے عوام کو پاکستانی کہنے پر امیت شاہ کو شرم آنی چاہئے ۔ انہوں نے امیت شاہ سے بہار کے عوام سے معذرت کرنے کا مطالبہ کیا یا پھر ہندوستانی ریاستوں اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی وضاحت کریں ۔ محمد علی شبیر نے مزید کہا کہ بی جے پی قائدین پاکستان کا نام لئے بغیر نہیں رہ سکتے کیونکہ قبل ازیں بی جے پی ایک اور قائد مسٹر ایل کے اڈوانی نے قائد اعظم پاکستان محمد علی جناح کے تعلق ہندوستان کی تقسیم پر ریمارک کیا تھا ۔ اٹل بہاری واجپائی آج بھی پاکستان میں ہندوستان کے ایک وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنی شناخت رکھتے ہیں جبکہ موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ہم منصب پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو اپنی حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے مدعو کیا تھا ۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل نے بی جے پی کو مشورہ دیا کہ وہ ہندوستان کی تہذیب اور سیاسی مخالفین کا اچھی طرح اندازہ کریں کیونکہ جمہوری انداز میں ہر ایک سیاسی جماعت کو اس بات کا حق ہے کہ وہ سیاست میں مقابلہ کریت ہوئے ووٹ حاصل کریں جس کی بنیاد صرف پارٹی کی سیاسی منشور پر منحصر رہتی ہے تاہم بی جے پی کا کوئی اپنا ایجنڈہ ہے اور نہ ہی جمہوری انداز میں مقابلہ آرائی بلکہ وہ کسی بھی حربہ کے ذریعہ ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ قومی صدر بی جے پی امیت شاہ کے بیان سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ بی جے پی کو اپنی شکست کا اندازہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی بوکھلاہٹ کے باعث غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں ۔ پارٹی کو یقین ہوگیا ہے کہ اسے بہار میں کراری شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس کی وجہ سے وہ شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے ۔