سیتامڑھی ( بہار ) ۔ 4 ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ایک فاسٹ ٹراک کورٹ نے 14 افراد بشمول ایک رکن اسمبلی اور 2 سابق ارکان پارلیمنٹ کو 1998 میں سیتامڑھی کلکٹریٹ پر حملہ اور پولیس فائرنگ کے نتیجہ میں 5 افراد کی ہلاکت کے کیس میں 10 سال کی سزائے قید سنائی ہے ۔ ایک اور ملزم کو 5 سال کی سزائے قید دی گئی ہے ۔ جن ملزمین کو 10 سال کی سزائے قید سنائی گئی ہے ان میں بی جے پی ایم ایل اے حلقہ اسمبلی پریہار مسٹر رام نریش یادو سابق جنتادل متحدہ ایم پی ( سیتامڑھی ) مسٹر نول کشور رائے اور سہیویار کے سابق ایم پی اور آر جے ڈی لیڈر انور الحق ، راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ضلع صدر مسٹر رام لکھن سنگھ کشواہا اور جنرل سکریٹری موہن کمار سنگھ شامل ہیں ۔ فاسٹ ٹرک I جج محمد ارشاد علی نے قانون تعزیرات ہند کے مختلف دفعات کے تحت 15 ملزمین کو مجرم قرار دیا ۔ ایک ملزم سوریہ دیو رائے جو کہ سابق ایم پی نول کشور رائے کا پولیس محافظ تھا ۔ 5 سال کی سزائے قید کاٹ چکا ہے ۔ تمام 5 افراد کو جو کہ پہلے ہی سے جیل میں محروس ہیں انہیں سزاء سنانے کے لیے عدالت لایا گیا ۔
عدالت کا فیصلہ سنانے کے بعد انہیں دوبارہ جیل منتقل کردیا گیا ۔ یہ فیصلہ سنانے کے فوری بعد ملزمین کے ہزارہا حامیوں نے سیتامڑھی عدالت کے باہر اکھٹا ہو کر احتجاجی نعرے بلند کئے تاہم پولیس کی بھاری جمعیت طلب کرلینے کے باعث صورتحال بے قابو نہیں ہوسکی اور سیاسی قائدین نے مداخلت کر کے احتجاجیوں سے خاموش ہوجانے کی اپیل کی ۔ یہ واقعہ 11 اگست 1998 میں پیش آیا ۔ جب سیاسی لیڈروں نے ایک ہجوم کے ساتھ سیلاب کے متاثرین کی امداد کے مطالبہ پر سیتامڑھی کلکٹریٹ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ تاہم مظاہرین نے آج صبح تشدد پر آمادہ ہوگئے اور سرکاری دفاتر پر سنگباری کردی ۔ پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوا میں فائرنگ کر کے انہیں منتشر کردیا جب کہ پولیس کارروائی میں سابق ایم ایل اے اور مجاہد آزادی رام چرترا یادو ہلاک ہوگئے ۔