ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی کو بینک اکاؤنٹس کی تفصیل داخل کرنے وزیراعظم کی ہدایت
نئی دہلی ۔29 نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ و ارکان اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ 8 نومبر سے 31 ڈسمبر کے درمیان اپنے بینک اکاؤنٹس اسٹیٹمنٹس اور لین دین کی تفصیلات پیش کریں ۔ اور یہ تفصیلات پارٹی سربراہ امیت شاہ کو یکم جنوری 2017 ء تک پیش کئے جانے چاہئے ۔ وزیراعظم مودی نے بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں یہ ہدایت دی ۔ ان الزامات کے پیش نظر کہ اپوزیشن پارٹیوں نے کہا تھا کہ بی جے پی نے نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے سے قبل اپنے خود کے لیڈروں کو کالا دھن سفید کرنے کا موقع دیا تھا۔ اس الزام کے جواب میں کہ آئی ٹی ایکٹ ترمیمی بل سے کالے دھن کو سفید بنانے میں مدد ملے گی ۔ وزیراعظم مودی نے کہاکہ ترمیمی بل سے ہی غریبوں کی بہبود کے نام پر انھیں لوٹ کر حاصل کئی گئی رقم کا پتہ چلے گا۔ اس ترمیمی قانون میں بتایا گیا ہے کہ لوک کلیان مارگ سے غریب کی بہبود کیلئے جو پروگرام بنایا گیا تھا اس میں دھاندلیاں ہوئی ہیں۔ لوک کلیان مارگ نیا نام ہے جہاں وزیراعظم کی رہائش گاہ واقع ہے ۔ یہ ترمیم کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے نہیں کی گئی ہے بلکہ غریبوں کی بہبود کے لئے مختص کردہ رقم کو لوٹ لینے والوں کے خلاف کارروائی ہے ۔
مودی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی اُمور اننت کمار نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ یہ بل کالے دھن کے خلاف مودی کی حکومت کی لڑائی کا حصہ ہے ۔ اس اسکیم کے تحت جمع کردہ رقم پر حاصل ٹیکس کے حصہ کے طورپر حکومت اس ٹیکس کو برقی فراہم کرنے ، سڑکوں ، بیت الخلاؤں کی تعمیر کے علاوہ دیگر بہبودی اقدامات کے بشمول تعلیم کی فراہمی پر خرچ کیا جائے گا ۔ مودی نے ہر ایک سے خواہش کی ہے کہ وہ ہندوستان کو ڈیجیٹل اور موبائیل معیشت سے مربوط کرنے ان کی کوششوں میں مدد کریں۔ جب تک سماج رقمی لین دین کے بغیر اپنے روزمرہ کے کام انجام نہیں دے گا ، اُس وقت تک ڈیجیٹل انڈیا کا تصور پورا نہیں ہوسکے گا ۔ اجلاس میں امیت شاہ نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ پنچایتوں ، میونسپلٹیز اور دیگر مقامی ادارہ جات میں سرگرمی سے رول ادا کرتے ہوئے عوام تک حکومت کی پالیسیاں پہونچائی جائیں اور رقمی لین دین کے بغیر ہی کام کاج کو ترجیح دینے پر زور دیں۔ پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے بارے میں انھوں نے کہاکہ حکومت روز اول سے ہی اس مسئلہ پر بحث کیلئے تیار ہے۔