مرکزی وزیر مملکت مختار عباس نقوی کا بیان، پارٹی کی آئندہ انتخابات میں کامیابی کا یقین
جئے پور ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ بی جے پی اتراکھنڈ میں تمام متبادل طریقوں پر غور کررہی ہے جہاں صدر راج نافذ کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہیکہ اگر انتخابات منعقد کئے جائیں تو بی جے پی اکثریت حاصل کرلے گی۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہماری ریاستی شاخ اتراکھنڈ میں تمام متبادل طریقوں پر تبادلہ خیال کررہی ہے اور جلد ہی وہاں کی زمینی حقیقت کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔ اگر انتخابات منعقد کئے جائیں تو بی جے پی کو قطعی اکثریت حاصل ہوگی۔ اتراکھنڈ میں خط اعتماد سے عین پہلے صدر راج کے نفاذ کو جائز قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں دستور ناکام ہوچکا ہے اور مرکزی حکومت کو اپنی دستوری ذمہ داری کی تکمیل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں یہ ضروری تھا اور ایسا ہی کیا گیا۔ اگر ریاست اپنی دستوری ذمہ داری کی تکمیل میں ناکام رہے تو یہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہیکہ وہ اس غلطی کی اصلاح کرے۔ مودی حکومت ریاستوں کی کانگریسی حکومتوں کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس خود ہی اپنے تکبر اور اپنے قائدین کو قابو میں رکھنے سے قاصر رہنے کی وجہ سے اپنی بنیادیں کھو رہی ہے۔ کانگریس سکڑتی جارہی ہے لیکن اپنے تکبر اور انا سے باز نہیں آتی۔ ان کی بنیادیں ختم ہورہی ہیں۔ ارکان بغاوت کررہے ہیں۔ قبل ازیں اروناچل پردیش حکومت میں ایسا ہی ہوچکا ہے اور اب اتراکھنڈ میں یہی ہورہا ہے۔ چند ریاستوں میں کانگریس قائدین کو ان کی پارٹی کے علاوہ ان کے ارکان قابو میں رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تاہم ناکام ہیں۔ اتراکھنڈ کے سابق چیف منسٹر ہری راوت پر تنقید کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ راوت دیانتداری کا نقاب لگائے ہوئے تھے لیکن وہ ارکان کی خریدوفروخت میں ملوث تھے۔ بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگانے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت ماتا کی جئے کہنا قوم پرستی کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ تاہم اس نعرہ کی توہین کرنا یقینا قوم دشمن ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ بی جے پی ریاست میں آئندہ انتخابات کے دوران اکثریت حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ترقی کا انجن ہے جس کو روکا نہیں جاسکتا۔ نقوی نے کہاکہ علحدگی پسند اور دہشت گرد گروپس ملک میںجڑ پکڑنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ چاہے وہ دولت اسلامیہ ہو یا کوئی اور تنظیم۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں ہمارا موقف واضح ہے۔ انہوں نے پاکستان میں حملہ کے پس پردہ ’’را‘‘ کا ایجنٹ ہونے کے الزام کو مسترد کردیا اور کہاکہ جو کچھ بھی ضروری کارروائی ہے کی جائے گی۔ اتراکھنڈ میں چیف منسٹر آج ایوان اسمبلی میں خط اعتماد حاصل کرنے والے تھے لیکن کل ہی صدر راج نافذ کردیا گیا۔