بی ایچ یو کیمپس میں کشیدگی میں کمی، پولیس تعینات

جبری رخصت کی صورت میں مستعفی ہوجانے وائس چانسلر کی دھمکی
وارانسی 28ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) بنارس ہندو یونیورسٹی کی طالبات پر لاٹھی چارج کے بعد تشدد بھڑکنے سے یونیورسٹی کیمپس میں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری کشیدگی اب کافی حد تک کم ہو گئی ہے ۔سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ یونیورسٹی کیمپس میں کل سے احتجاج اور تشدد کا کوئی واقعہ نہیں پیش آیا اور کیمپس میں کسی حد تک ماحول پرامن ہے ، لیکن احتیاط کے طورپر پولس کی نگرانی جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے سینٹرل گیٹ’ سنگھ دوار’ اور اس سے کچھ فاصلے پر واقع ویمنس کالج، وائس چانسلر کی رہائش گاہ اور تروینی ہاسٹل سمیت تمام گرلز ہاسٹل کے ارد گرد احتیاط کے طور پر کافی تعداد میں پولیس اور یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈ تعینات ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے فائر بریگیڈ کی ٹیم بھی موقع پر موجود ہے۔ خیال رہیکہ 23ستمبر کی رات کو پرتشدد واقعات کے بعد وائس چانسلر پروفیسر گریش چندر ترپاٹھی نے کل دیر شام طالبات سے ملاقات کر کے انہیں مناسب سکیورٹی فراہم کرنے کا بھروسہ دیا ہے۔ یونیورسٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، پرو فیسر ترپاٹھی نے کہا کہ اگر یونیورسٹی کے احاطہ میں کشیدگی کی وجہ سے انہیں زبردستی رخصت پر روانہ ہونے کی ہدایت دی جائے تو وہ مستعفی ہوجائیں گے۔
خود تروینی گرلز ہاسٹل جاکر طالبات سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے ۔ وائس چانسلر نے اساتذہ کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی کو تہواروں کے پیش نظر پہلے ہی 2 اکتوبر تک بند کردیا گیا ہے ۔