9 فیصد جوابی بیاضات خاکستر، آگ سے زیادہ پانی سے نقصان: عثمانیہ یونیورسٹی
حیدرآباد 12 جون (پی ٹی آئی) عثمانیہ یونیورسٹی نے کہا ہے کہ امتحانی پرچوں کی جانچ کے شعبہ میں گزشتہ ہفتہ آتشزدگی کے ایک واقعہ میں انڈر گریجویٹ بی ایس سی کورس کے تقریباً 9 فیصد جوابی بیاضات خاکستر ہوگئے۔ اس یونیورسٹی کے پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ بھڑک اُٹھنے کی وجوہات کا پتہ چلانے کے لئے تشکیل شدہ تحقیقاتی کمیٹی نے کہا ہے کہ بی ایس سی (ریگولر اور بیاک لاگ) کے تقریباً 87000 جوابی بیاضات کے منجملہ محض 9 فیصد اس آگ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یہ بیاضات کوڈنگ روم میں رکھے گئے تھے۔ ماباقی بیاضات جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ اس کمیٹی نے بعض منتخب مضامین کے بی ایس سی امتحانات جون کے آخری ہفتہ میں منعقد کرنے کی سفارش کی ہے۔ علاوہ ازیں پرچوں کی جانچ کے مرکز میں سکیورٹی اور حفاظتی انتظامات کو مؤثر بنانے کے لئے ضروری تعمیر و مرمت کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے تاکہ اس قسم کے حادثات کا تدارک کیا جاسکے۔ پولیس اور یونیورسٹی حکام کی ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ برقی شاٹ سرکٹ کے سبب یہ حادثاتی آگ بھڑک اُٹھی تھی۔ تحقیقاتی کمیٹی نے کہاکہ جوابی بیاضات کو آگ کے شعلوں کے علاوہ اس کو بجھانے کے لئے چھوڑے جانے والے پانی سے بھی کہیں زیادہ نقصان پہونچا ہے جس کے نتیجہ میں کئی بیاضات ناقابل تنقیح ہوگئے ہیں۔