بی ایس ایف عہدیداروں کے خلاف شکایت

بھج، 2فروری (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس ایف میں جوانوں کو دئے جانے والے کھانے کے میعار کا سوال اٹھاتے ہوئے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے والے جوان تیج بہادر یادو کے معاملے میں جاری اب بھی رسہ کشی کے درمیان گجرات کے کچھ ضلع میں بی ایس ایف کے ایک دیگر جوان نے ایک ہفتہ کے اندر دوسری مرتبہ اپنے فیس بک اکاونٹ پر ویڈیو اور آڈیو کلپ پوسٹ کرکے اپنے افسران کے مبینہ آمرانہ رویے اور بدعنوانی پر سوال اٹھایا ہے ۔گاندھی دھام میں تعینات جوان نورتن چودھری نے گذستہ ماہ ایک ویڈیو پوسٹ کرکے بی ایس ایف افسران کی طرف سے شراب بندی والی ریاست گجرات میں شراب فروخت کرنے اور دیگر غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا دعوی کیا تھا ۔ بی ایس ایف نے اس معاملے کی جانچ کی بات کہی تھی۔اس کے بعد اس نے ایک دیگر ویڈیو پوسٹ کرکے افسران پر آمرانہ رویہ اپنانے اور اسے دھمکی دینے او رغیر ضروری کارم کرانے کا الزام لگایا ہے ۔ اس نے دعوی کیا ہے کہ اپنے افسران کے خلاف شکایت درج کرانے پراس کے ہی خلاف کارروائی ہورہی ہے ۔ اس نے اپنے ایک سینئر افسر کے ساتھ اپنی بات چیت کی ایک آڈیو کلپ بھی پوسٹ کی ہے ۔بی ایس ایف پورے معاملے کی انکوائری کررہی ہے ۔