بیگم پارہ کا رول کرنا ایک چیلنج تھا : مادھوری

نئی دہلی ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بالی ووڈ ایکٹریس مادھوری ڈکشٹ نے کہا کہ دیڑھ عشقیہ میں بیگم پارہ کا رول ادا کرنا ان کیلئے کسی چیلنج سے کم نہ تھا۔ 46 سالہ اداکارہ نے اردو کے مکالموں کی ادائیگی میں کوئی دقت محسوس نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ دیوداس کی شوٹنگ کے دوران انہوں نے اردو سیکھی تھی اور اپنے تلفظ پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی تھی لہٰذا انہیں اس بار زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ فلم 2010ء میں ریلیز ہوئی عشقیہ کا سیکوئیل ہے

جس میں ودیابالن کے ساتھ نصیرالدین شاہ اور ارشد وارثی نے اپنے کردار بخوبی نبھائے تھے۔ اس فلم میں بھی نصیر اور ارشد بالترتیب خالو جان اور ببن کا رول کرتے نظر آئیں گے۔ مادھوری ڈکشٹ نے کہا کہ انہوں نے عشقیہ دیکھی تھی اور اس میں ابھیشیک چوبے نے جس طرح ودیابالن کے کردار کو ڈیولپ کیا تھاوہ واقعتاً قابل تحسین تھا اور اس نکتے کی بنیاد پر انہوں نے دیڑھ عشقیہ سائن کی تھی۔ 2007ء میں آئی آجانچ لے کے بعد مادھوری ڈکشٹ پہلی بار اہم رول میں نظر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ تری دیو، راجکمار اور گج گامنی کے بعد نصیرصاحب کے ساتھ ایک بار پھر کام کرنا ان کیلئے اعزاز سے کم نہیں۔ دیڑھ عشقیہ 10 جنوری کو ریلیز ہورہی ہے۔

سچترا سین کی حالت تشویشناک
کولکتہ ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سانس لینے میں شدید دشواری کی وجہ سے 82 سالہ معمر اداکارہ سچترا سین کی حالت مزید خراب ہوگئی ہے۔ سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل میں ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی حالت میں کبھی بہتری پیدا ہورہی ہے اور کبھی حالت بہت زیادہ بگڑ جاری ہے۔ 23 ڈسمبر سے ان کا علاج جاری ہے لیکن کل رات سے ان کی حالت بہت زیادہ بگڑ گئی ہے حالانکہ گذشتہ کئی دنوں تک ان کی حالت مستحکم تھی لیکن ضعیف العمری کی وجہ سے ان کے علاج کے مثبت اثرات سامنے نہیں آرہے ہیں۔ علاوہ ازیں ذیابیطس کی وجہ سے بھی ڈاکٹروں کو تشویش لاحق ہے۔ گذشتہ دو دنوں سے انہوں نے غذا کا استعمال بھی نہیں کیا ہے، جس کی وجہ سے وہ کافی کمزور ہوگئی ہیں۔ یہ بات یقیناً حیرت انگیز ہے کہ سچترا سین گذشتہ 30 سال سے کسی عوامی مقام پر نظر نہیں آئیں۔ انہوں نے خود کو سب سے الگ کرلیا ہے۔ ان کی مشہور ہندی فلموں میں دیوداس (دلیپ کمار)، بمبئی کا بابو (دیوآنند)، ممتا (دھرمیندر) اور آندھی (سنجیوکمار) شامل ہیں۔