چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر وزیراعظم مودی سے خوف زدہ ، ملو روی کانگریس قائد کا ردعمل
حیدرآباد ۔9 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے بیک وقت انتخابات کے لیے ٹی آر ایس کی تائید کو بی جے پی اور ٹی آر ایس کے خفیہ اتحاد کا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے سی آر وزیراعظم سے خوفزدہ ہیں ۔ جب بھی انتخابات منعقد ہوں گے کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ۔ نائب صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ملو روی نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ اتحاد ہوچکا ہے ۔ ماضی میں نوٹ بندی ، جی ایس ٹی ، صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ کے انتخابات میں بی جے پی کی تائید کرنے والے چیف منسٹر کے سی آر نے پھر ایک مرتبہ بیک وقت انتخابات کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کے پہل کی حمایت کرتے ہوئے تلنگانہ کے عوام کو بتادیا کہ ٹی آر ایس حکومت کا ریمورٹ کنٹرول دہلی میں ہے ۔ لگتا ہے چیف منسٹر یا ان کا خاندان بہت بڑی مصیبت میں ہے ۔ اس سے بچنے کے لیے مرکز کی جی حضوری میں ٹی آر ایس حکومت دن رات مصروف ہے ۔ ریاست کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہوئے بی جے پی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کے سی آر وزیراعظم کے ہر اشارے پر اپنا سر جھکاتے ہوئے تلنگانہ کے عوام کو شرمسار کررہے ہیں ۔ نریندر مودی کی جانب سے جو بھی تجویز پیش کی جاتی ہے ۔ بی جے پی زیر قیادت چیف منسٹرس سے قبل چیف منسٹر تلنگانہ اس کی اندھی تائید کردیتے ہیں اگر تجویز تلنگانہ کے خلاف بھی ہوتی ہے تو اس کی مخالفت نہیں کی جاتی ۔ تقسیم ریاست بل میں تلنگانہ سے جو بھی وعدے کئے گئے ان میں ایک وعدے کو بھی مرکز نے پورا نہیں کیا پھر بھی ٹی آر ایس حکومت مرکزی حکومت سے تعاون و اشتراک کررہی ہے ۔ ریاست کی تشکیل کے 4 سال مکمل ہوچکے ہیں مگر ابھی تک ہائی کورٹ کی تقسیم عمل میں نہیں آئی ۔ بیارم میں اسٹیل فیکٹری قائم نہیں ہوئی ۔ قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری کا وعدہ پورا نہیں ہوا ۔ آئی ٹی آئی آر ، ایمس ، قبائلی یونیورسٹی کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے ۔ تلنگانہ حکومت ان وعدوں پر مرکز پر دباؤ بنانے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ۔ انہوں نے ٹی آر ایس پر چھوٹی اور بڑی فرقہ پرست جماعتوں سے خفیہ اتحاد کرتے ہوئے ریاست کو تاریکی میں ڈھکیل دینے کا الزام عائد کیا ۔۔