بیٹے کی خواہش میں بیٹیوں کی پیدائش کی شرح زائد

وضع حمل کے واقعات میں اضافہ ، پارلیمنٹ میں معاشی سروے پیش
نئی دہلی۔ 31جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) بیٹے کی چاہت میں پیدا ہونے والی ان چاہی بیٹیوں کی تعداد ملک میں دو کروڑ سے زائد اور لاپتہ بچیوں کی تعداد تقریباً 6کروڑ ہے ۔ ملک میں بیٹیوں کے مقابلے میں بیٹوں کی بٖڑھتی چاہت کو ظاہر کرنے والے اعداد و شمار پارلیمنٹ میں پیش اقتصادی سروے میں سامنے آئے ہیں ۔ ان چاہی لڑکیوں پر پہلی بار قومی سطح پر کئے گئے سروے کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی میں 0 سے 25 سال کے عمر کی ان چاہی لڑکیوں کی تعداد دو کروڑ 10 لاکھ ہے ۔آخری بچہ کے جنسی تناسب کا تجزیہ کرنے کے بعد، یہ پتہ چلا ہے کہ والدین کو ایک بیٹے کی خواہش تھی لیکن یہ نہیں ہوا اور وہ بیٹے کے انتظار میں اِن لڑکیوں کو پیدا کرتے گئے ۔پیدائش سے قبل رحم میں قتل کرنے اور جان بوجھ کر نظر انداز کرنے کی وجہ سے لاپتہ بچیوں کی 1990ء میں تعداد چار کروڑ تھی جو 2014 ء میں 6 کروڑ 30 لاکھ ہو گئی اور ہر سال ایسے 20 لاکھ بچیاں غائب ہورہی ہیں ۔ لڑکیوں کی پیدائش کی ترغیب کے لئے شروع تمام کی گئی تمام اسکیموں کے باوجود ہر سو پیدائش پر لڑکیوں کی شرح میں معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ لڑکیوں کے مقابلے میں ان لڑکیوں کی شرح 2005-06 کے 39.5 کے مقابلے میں 2015-16 ء میں 39 فیصد پر آیا۔ملک میں سب سے زیادہ خوشحال ریاست، پنجاب اور ہریانہ میں لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں کی چاہت سب سے زیادہ ہے جبکہ کیرالہ اور میگھالیہ میں لڑکیوں صورت حال سب سے بہتر ہے ۔