’بین مذہبی شادیوں پر ترغیبات دینے کا منصوبہ نہیں‘

نئی دہلی ۔ 2 جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر وجئے سمپلا نے آج کہاکہ بین طبقاتی شادیوں پر دیئے جانے والے ترغیبات کے خطوط پر بین مذہبی شادیوں پر ترغیب دینے کا حکومت کے پاس فی الحال کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ سمپلا نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ ’’(ڈاکٹر امبیڈکر اسکیم برائے سماجی یکجہتی ) اسکیم کو بین مذہبی شادیوں تک وسعت دینے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں ہے ‘‘ ۔ 1955 ء کے قانون تحفظ شہری حقوق اور 1989 ء کے قانون ( انسداد مظالم) درج فہرست طبقات ، درج فہرست قبائل کے تحت بین طبقاتی شادیوں پر ترغیبات دی جاتی ہیں۔ ایسی شادیاں 1955ء کے ہندو میریج ایکٹ کے تحت رجسٹر کی جاتی ہیں۔ مملکتی وزیر سماجی انصاف و بااختیاری نے مزید کہاکہ بین طبقاتی شادیوں پر دی جانیوالی 2.5 روپئے کی مالتی ترغیبات میں مرکز اور ریاستی حکومتیں 50:50 کے تناسب سے آدھی رقم ادا کرتی ہیں جبکہ مرکزی زیرانتظام علاقہ کو صد فیصد مرکزی امداد مہیا کی جاتی ہے ۔ وجئے سمپلا نے کہاکہ مستحق جوڑے کو دی جانیوالی 2.5 لاکھ روپئے مالیاتی ترغیبات کی رقم میں مزید اضافہ کی تجویز نہیں ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا جہیز کے بغیر شادی کرنے والے جوڑوں کو یہ ترغیبات دی جاتی ہیں؟ اسپیکر سمترا مہاجن نے ریمارک کیا کہ ’’اگر اس قسم کی کسی اسکیم پر عمل آوری کی جاتی ہے تو یہ خود حکومت کی طرف سے دیئے جانے والی جہیز کے مترادف ہوگی ‘‘ ۔