بین غازی (لیبیا)۔ 27؍جولائی (سیاست ڈاٹ کام)۔ کم از کم 38 افراد جن میں سے بیشتر فوجی تھے، گزشتہ 24 گھنٹے کی خوفناک جنگ میں جو لیبیا کی سرکاری فوج اور اسلام پسندوں کے درمیان بین غازی میں ہوئی تھی، ہلاک ہوگئے۔ ایک فوجی ذریعہ کے بموجب جھڑپیں کل شروع ہوئیں جب کہ اسلام پسند گروپس نے خصوصی فوجی یونٹ کے ہیڈکوارٹر پر شہر کے قلب میں حملہ کیا جس سے اپنی بیارکس کا دفاع کرنے والی فوج کا جانی نقصان ہوا۔ بین غازی دارالحکومت طرابلس کے بعد دوسرا اہم شہر ہے۔ یہاں کے صدر دواخانہ کے عہدیداروں نے کہا کہ 28 فوجیوں کی نعشیں گزشتہ 24 گھنٹے میں 50 زخمیوں کے ساتھ منتقل کی گئی ہیں۔ شوریٰ کونسل برائے بین غازی انقلابیوں کے ایک ترجمان نے کہا کہ اسلام پسندوں
اور جہادی نیم فوجی جنگجوؤں کے درمیان اتحاد ہوچکا ہے اور انھوں نے اس علاقہ کے فوجی اڈوں پر حملہ کیا تھا جس میں اس کے 8 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ فوج کے کمانڈر وانیس ابوخمضٰی کے بموجب ان کے فوجی اب بھی باغیوں کو پسپا کرنے اور سرکاری اداروں کا تحفظ کرنے کے قابل ہیں۔ ایک اخباری نمائندہ کے بموجب جھڑپوں کے علاقہ سے کئی خاندان تخلیہ کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں جب کہ آج صبح شہر میں زبردست دھماکے سنائی دیئے۔ بین غازی میں تقریباً روزانہ جھڑپیں ہوا کرتی ہیں۔ یہ شہر اسلام پسندوں کا 2011ء کے انقلاب سے مستحکم گڑھ بناہوا ہے جب کہ کرنل معمر قذافی کو اقتدار سے بے دخل کردیا گیا تھا۔ امریکہ طرابلس کے اپنے سفارت خانہ کا پہلے ہی تخلیہ کرچکا ہے۔