سری نگر10دسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) وادی کشمیر میں پیر کے روز انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مکمل ہڑتال رہی۔ اس دن کی مناسبت سے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے انتظامیہ نے سری نگر کی پریس کالونی کے روبرو واقع مشہور پرتاپ پارک کو مقفل رکھا۔ تاہم کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی مبینہ پامالیوں کے خلاف پریس کالونی میں احتجاج ہوا۔سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہڑتال کی کال دی تھی۔ انہوں نے گذشتہ روز 10دسمبر عالمی انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے جاری کردہ بیان میں کہا تھا ‘کشمیر کے حریت پسند عوام سے اپیل ہے کہ وہ 10 دسمبر سوموار کو مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کرکے اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناکر عالمی برادری اور حقوق انسانی کے عالمی اداروں کو جموں وکشمیر کے عوام پر ڈھائے جارہے مظالم اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی طرف توجہ دلائیں’۔انتظامیہ نے سیول لائنز کی پرتاب پارک کو مقفل کرنے کے علاوہ پائین شہر کے نوہٹہ میں بندشیں عائد کر رکھیں۔ نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کو خاردار تاروں سے سیل کیا گیا جبکہ اس کے دروازوں کو مقفل رکھا گیا۔ پائین شہر میں کسی بھی طرح کے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات رہی جبکہ حساس مقامات پر فورسز کی بلٹ پروف گاڑیاں کھڑی کی گئی تھیں۔ اس دوران ریلوے انتظامیہ نے پیر کو پوری وادی میں ریل خدمات معطل رکھیں جبکہ یونیورسٹیوں کی جانب سے لئے جانے والے امتحانات ملتوی کئے گئے ۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے پیر کی صبح سری نگر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا، نے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کو چاروں اطراف سے سیل کیا ہوا پایا۔ نامہ نگار نے بتایا کہ اگرچہ نوہٹہ کو چھوڑ کر پائین شہر کے دوسری حصوں میں کوئی پابندیاں نافذ نہیں کی گئی تھیں، تاہم سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو سڑکوں پر تعینات کیا گیا تھا۔سری نگر بھر میں پیر کو دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ اور اسٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔ سرکاری دفاتراور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ تقریباً تمام تعلیمی ادارے اور ٹیوشن مراکز بند رہے ۔یو این آئی کے نامہ نگار نے بتایا کہ سیول لائنز میں تاریخی لال چوک سے دو سو میٹر کی دوری پر واقع پرتاب پارک کو پیر کے روز مقفل رکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پریس کالونی کے روبرو واقع اس پارک کے سبھی دروازوں کو بند کیا گیا تھا جبکہ اس کے ارد گرد سیکورٹی فورس کے اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے کاروباری اور دیگر سرگرمیاں مفلوج رہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اگرچہ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت جاری رہی، تاہم اس پر معمول کے برخلاف سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل رہی۔