نئی دہلی۔30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عوامی شعبہ کے بینکس کے ملازمین کی جانب سے کی جانے والی دو روزہ ملک گیر ہڑتال سے 20 ہزار کروڑ روپئے تک مالیت کے کسٹمر ٹرانزیکشنس متاثر ہونے کا امکان ہے۔ اسوچم نے آج یہ بات بتائی اور بینک یونین کے یونائیٹڈ فورم پر زور دیا کہ ہڑتال ختم کردیں۔ اس چمبر نے حکومت پر بھی زور دیا کہ عوامی شعبہ کے بینکس کی صحت کی بحالی کے لیے ایک ترجیحی پلان بنائیں۔ حکومت کے بینکس میں اعلی سطح کے بیاڈ لونس ہیں اور رپورٹس کے مطابق مارچ 2018ء کو ختم ہونے والے سہ ماہی کے لیے ان کے نقصانات ایک ریکارڈ 50 ہزار کروڑ روپئے ہوں گے جو گزشتہ سال کے 19000 کروڑ روپئے کے نقصانات کے دوگنا سے زیادہ ہیں۔ اسوچم نے ایک بیان میں یہ بات بتائی۔