بینک اسکام : 1,217 کروڑ روپئے کے اثاثہ جات قرق

حیدرآباد میں 500کروڑ روپئے کا 170ایکڑ کا پارک بھی ضبط‘ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی کارروائی
نئی دہلی ۔ یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے آج کہاکہ اس نے 41جائیدادوں کو قرق کرلی ہے جن کی لاگت 1,200 کروڑ روپئے کی ہے ۔ یہ کارروائی پنجاب نیشنل بینک اسکام میں رقومات کی غیرقانونی منتقلی کی تحقیقات کے سلسلہ میں کی گئی ہے ۔ ای ڈی نے گیتانجلی جیمس اور اس کے پروموٹر مہول چوکسی کے خلاف تحقیقات شروع کی ہے ۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے عبوری احکام جاری کرتے ہوئے انسداد غیر قانونی رقومات کی منتقلی قانون کے تحت ان جائیدادوں کو قرق کرلیاہے ۔ قرق کرلی گئی جائیدادوں میں 15فلیٹس اور 17آفسیس جو ممبئی اور کولکتہ میں واقع ہیں۔ ایک چار ایکڑ کا فارم ہاؤز علی باغ میں اور 231 ایکڑ اراضی کو ناسک ‘ ناگپور ‘ پنول اور ٹاملناڈو کے ویلاپورم میں ضبط کرلیاگیا ہے ۔ حیدرآباد کے ضلع رنگاریڈی میں 170ایکڑ کے پارک کو بھی ضبط کرلیا گیاجس کی لاگت 500کروڑ روپئے ہے ۔ 41ضبط شدہ جائیدادوں کی جملہ لاگت کا تخمینہ 1,217.2کروڑ روپئے ہے ۔ چوکسی اور ڈیزائنر ڈائمنڈ جیویلری بزنس مین نیرو مودی اور دیگر کی دھاندلیوں کو سی آئی کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ میہول اور نیروو دونوں کے خلاف ایجنسی کی پی ایم ایل اے انکوائری کے تحت ای ڈی نے کہاکہ ابھی تک اُس نے ملک بھر میں 198 تلاشی کارروائیاں مکمل کی ہیں جن کے نتیجہ میں سونا، ہیرے، پلاٹینم، چاندی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر، زیورات اور قیمتی گھڑیاں ضبط کرلئے گئے جو تمام زائداز 5100 کروڑ روپئے مالیت کے سمجھے جاتے ہیں۔ ایجنسی نے کہا تھا کہ وہ ان اثاثوں کی قدر / تخمینہ آزادانہ طور پر کررہی ہے۔ قبل ازیں ایجنسی نے نیروو اور میہول اور اُن کے زیرکنٹرول کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے 124 کروڑ روپئے تک کے شیئرس اور میوچول فنڈس بھی ضبط کئے تھے۔ سی بی آئی اور ای ڈی نے اس کیس کی تحقیقات کے لئے دو علیحدہ ایف آئی آر درج کر رکھے ہیں۔ میہول اور نیروو دونوں اپنے خلاف فوجداری مقدمات درج ہونے سے قبل ملک چھوڑ چکے تھے۔