’بیلٹ اینڈ روڈ‘ منصوبوں میں کرپشن برداشت نہیں کی جائیگی: جن پنگ

بیجنگ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چینی صدر شی جن پنگ نے دوسرے عالمی ’بیلٹ اینڈ روڈ‘ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ فورم میں چالیس ممالک کے سربراہوں سمیت ایک سو سے زائد ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔ بیجنگ میں جاری دو روزہ دوسرے عالمی ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘ میں روسی صدر پوٹن اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سمیت چالیس ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت شریک ہیں۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ان کا ملک بنیادی ڈھانچے کے اس بین الاقوامی منصوبے میں شفافیت کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ صدر شی کا کہنا تھا، ’’سبھی امور شفاف طریقے سے سرانجام دیے جانا چاہییں اور ہمیں ان منصوبوں میں کرپشن برداشت نہیں کرنا چاہیے۔‘‘ چین نے یہ بین الاقوامی منصوبہ پانچ برس قبل متعارف کرایا تھا۔ دو روزہ کانفرنس کے دوران ’بیلٹ اینڈ روڈ 2.0‘ کا منصوبہ متعارف کرایا جائے گا۔ بیجنگ نے اس منصوبے میں مزید ممالک کو شامل کیا ہے جن میں جی سیون ممالک میں شامل اٹلی کے ساتھ پہلے ہی معاہدے طے پا چکا ہے جب کہ سوئٹزلینڈ کو بھی اس منصوبے کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سی پیک پر تیزی سے کام جاری ہے اور اس منصوبے کے باعث پاکستان میں بجلی کی فراہمی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ مشترکہ طور پر اب سی پیک کے دوسرے مرحلے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جس کے ذریعے پاکستان سے غربت کا خاتمہ ہو پائے گا۔ پاکستان اور چین آزاد تجارت کا ایک نیا معاہدہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔