چینائی ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے کیمپس میں منعقدہ ایک بیف فیسیٹول میں حصہ لینے والے مدراس کے پی ایچ ڈی اسکالر کو دائیں بازو کے ہندوتوا انتہاء پسندوں نے شدید زدوکوب کا نشانہ بنایا۔ بیان کیا جاتا ہیکہ آر سروچ کو ’’بیف فیسٹیول‘‘ کے اہتمام پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کی دائیں آنکھ میں گہرا زخم آیا ہے۔ مویشیوں کی خریدوفروخت پر امتناع سے متعلق مرکزی حکومت کے اعلامیہ کے خلاف بطور احتجاج اتوار کو بیف فیسٹیول منعقد کی گئی تھی۔ واضح رہیکہ کیرالا کے چیف منسٹر پنارائی وجیئن نے وزیراعظم نریندرمودی کے نام سخت الفاظ پر مشتمل مکتوب میں بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت اور آر ایس ایس کی سخت مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی ریاست (کیرالا) کے عوام کو نئی دہلی یا ناگپور سے سبق دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ذبیحہ خانوں پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ
شیلانگ،30مئی(سیاست ڈاٹ کام) سابق مرکزی وزیر ونسینٹ ایچ پالا نے آج وزیراعظم نریندرمودی سے درخواست کی ہے کہ وہ ذبیحہ خانوں پر پابندی کے فیصلے کو واپس لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے قوانین میں ترمیم کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کے پاس ہے لیکن پارلیمنٹ کو بھی تمام فریقوں سے بات چیت کے بعد ہی کسی طرح کا فیصلہ لینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ریاستوں سے بھی اس معاملے میں مشورہ لیا جانا چاہئے ۔کانگریس کے لوک سبھا ممبرنے یہ بھی مطالبہ کیا کہ قبائل کی اکثریتی والی ریاست میگھالیہ کو اس طرحکی قوانین سے مبراّرکھا جا نا چاہئے ۔وزیراعظم نریندرمودی کو لکھے میمورنڈم میں مسٹر پالا نے کہا کہ اس طرح کی قوانین کوریاستوں پر نہیں تھوپا جا سکتا ہے۔