منتخب امیدوار رقم کے منتظر ، محکمہ اقلیتی بہبود بجٹ اجرائی کے موقف میں نہیں
حیدرآباد۔یکم اکٹوبر، ( سیاست نیوز) اقلیتی طبقہ کے طلبہ کو بیرونی یونیورسٹیز میں اعلیٰ تعلیم کیلئے امداد سے متعلق اوورسیز اسکالر شپ اسکیم پر عمل آوری حکومت کی جانب سے بجٹ کی اجرائی کی منتظر ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے مختلف مراحل میں موصولہ 513درخواستوں کی کڑی جانچ کرتے ہوئے 210 طلبہ کو اسکیم سے استفادہ کا مستحق قرار دیا۔ لیکن حکومت نے ابھی تک اسکیم کیلئے اعلان کردہ 25کروڑ روپئے کا بجٹ جاری نہیں کیا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے اگرچہ منتخب امیدواروں کی فہرست آن لائن جاری کردی ہے لیکن بجٹ کی عدم اجرائی کے باعث وہ طلبہ کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ اسکیم کے اعلان کے ساتھ ہی کئی طلبہ درخواست داخل کرنے کے بعد بیرون ملک روانہ ہوگئے اور متعلقہ یونیورسٹیز میں داخلہ اور تعلیم کا آغاز کردیا۔ ایسے طلبہ کیلئے حکومت کی جانب سے اسکالر شپ کی پہلی قسط جاری کرنا ضروری ہے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے بتایا کہ بجٹ کی اجرائی کیلئے حکومت کو توجہ دلائی گئی لیکن محکمہ فینانس سے بجٹ جاری نہیں کیا گیا۔ اسی دوران کئی منتخب طلبہ اور ان کے سرپرست اقلیتی بہبود کے دفتر پہنچ کر اسکالر شپ کی اجرائی کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔ منتخب امیدواروں کو یونیورسٹی میں داخلہ کے بعد پہلی قسط کے طور پر 5لاکھ روپئے اور ایک طرف کا فضائی کرایہ جاری کیا جائے گا۔ کئی طلبہ نے شکایت کی کہ تمام شرائط کی تکمیل کے باوجود ان کا نام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔ کئی طلبہ کا کہنا ہے کہ جی آر ای اور جی میٹ امتحانات کی شرط کو لاگو کرتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کردی گئی جبکہ انہوں نے جس یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کیا ہے وہاں اس کی ضرورت نہیں۔ کئی طلبہ اس سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں سے رجوع ہورہے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ وہ حکومت کے احکامات کے پابند ہیں اور جب تک قواعد میں ترمیم نہیں کی جائے گی اس وقت تک ایسی درخواستوں پر غور نہیں کی جاسکتا۔ ایسے طلبہ کو مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ مذکورہ شرط کی تکمیل کے بعد جنوری میں دوبارہ درخواست داخل کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ اہل قرار دیئے گئے 210امیدواروں کی درخواستوں کی آئندہ بھی دوبارہ جانچ کی جائے گی۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ فوری 25کروڑ روپئے جاری کرے تاکہ اس اسکیم پر عمل آوری کا آغاز ہو۔