بیرون ملک تعلیم کے لیے اسکالر شپس ، 30 اپریل کو درخواستوں کی جانچ

اہل و مستحق اقامتی طلبہ کا انتخاب ہوگا ، سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل
حیدرآباد۔/28 اپریل، ( سیاست نیوز) بیرون ملک یونیورسٹیز میں حصول تعلیم کیلئے اقلیتی طلباء کو اسکالر شپ سے متعلق اسکیم کے دوسرے مرحلہ کی درخواستوں کی جانچ 30اپریل کو کی جائے گی اور اہل و مستحق طلباء کا انتخاب کیا جائے گا۔ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے پہلے مرحلہ میں 210 اقلیتی طلباء کو اسکالر شپ منظور کی گئی تھی اور اس میں سے پہلی قسط کی رقم 5لاکھ روپئے جاری کردی گئی۔ پہلے مرحلہ میں مزید 29 طلباء کا انتخاب کیا گیا تھا جنہیں پہلی قسط کی اجرائی ابھی باقی ہے۔ اسی دوران سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بتایا کہ بجٹ کی کمی کے باعث 29 طلباء کو پہلی قسط جاری نہیں کی گئی۔ اب جبکہ حکومت نے اسکیم کیلئے بجٹ جاری کردیا ہے لہذا بہت جلد فیس طلباء کے اکاؤنٹ میں جمع کردی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ 30 اپریل کو اسٹیٹ سلیکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں تمام موصولہ 473 درخواستوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلہ میں بھی 200سے زائد طلباء کے اسکیم سے استفادہ کے امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام شرائط کی تکمیل کرنے والے طلباء کیلئے اسکیم سے استفادہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ شرائط کی عدم تکمیل کی صورت میں درخواستوں پر غور نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ایس سی، ایس ٹی طبقات کیلئے پہلے سے موجود اس اسکیم کو اقلیتی طلباء کیلئے توسیع دی ہے۔ اسکیم سے استفادہ کیلئے طلباء کا بی سی ای طبقہ سے تعلق ہونا ضروری نہیںہے بلکہ کسی بھی طبقہ سے تعلق رکھنے والے اقلیتی طلباء اوورسیز اسکالر شپ اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں اس تجویز کا جائزہ لیا جائے گا کہ تعلیم کے پہلے سال جن طلباء نے درخواست نہیں دی تھی انہیں دوسرے سیمسٹر کیلئے درخواست داخل کرنے کا اہل قرار دیا گیا۔ سلیکشن کمیٹی میں اس تجویز کی منظوری کی صورت میں کئی ایسے اقلیتی طلباء کو فائدہ ہوگا جنہوں نے بیرون ملک یونیورسٹیز میں پہلے سیمسٹر کی تعلیم حکومت کی اسکالر شپ کے بغیر ہی مکمل کرلی ہے۔ واضح رہے کہ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم پر کامیاب عمل آوری کا سہرا سابق ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر کے سر جاتا ہے جنہوں نے اسکیم کے کامیابی سے آغاز میں نمایاں رول ادا کیا۔ انہوں نے شرائط کی تدوین اور آن لائن سسٹم کی تیاری میں بھی اہم رول ادا کیا۔