بیرون ریاست سے آنے والوں کو تلنگانہ میں حکمرانی کا حق نہیں

چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ اور کے ٹی آر پر تنقید۔ تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 8 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی کے سینئیر قائد و رکن اسمبلی مسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور اس کے قائدین بشمول مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو حذف ملامت بنایا اور کہا کہ بیرونی ریاستوں سے آنے والے کسی بھی قائدین کو تلنگانہ میں من مانی چلانے اور حکمرانی کرنے کا ہرگز کوئی اخلاقی حق نہیں ہے ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر پنچایت راج و انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راو جو کہ مکمل ابتدائی تعلیم گنٹور میں حاصل کی اور جہاں سے تعلیم حاصل کی وہیں ان کو شہریت حاصل رہے گی لیکن افسوس کی بات ہے کہ مسٹر کے ٹی راما راؤ گنٹور میں تقریبا تعلیم حاصل کر کے تلنگانہ میں قائم حکومت میں کابینی وزیر کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں جو کہ دستور ہند کے مغائر ہے ۔ انہوں نے صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ درحقیقت مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے افراد خاندان بہار سے آندھرا پردیش کے لیے نقل مقام کئے تھے اور بعد ازاں مسٹر چندر شیکھر راؤ آندھرا سے نقل مقام کر کے علاقہ تلنگانہ کے ضلع میدک میں اپنی سکونت اختیار کی ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے بی جے پی اور تلگو دیشم پارٹی پر مسٹر ہریش راؤ اور کے ٹی راما راؤ کے عائد کردہ الزامات پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور ٹی آر ایس قائدین کے عائد کردہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ لوک سبھا کے بی جے پی امیدوار مسٹر جگا ریڈی کسی اور مقام سے نقل مقام کر کے ضلع میدک میں سکونت اختیار نہیں کی ہے ۔ انہوں نے مسٹر کے ٹی راما راؤ کے تعلق سے مزید کہا کہ وہ ( کے ٹی راما راؤ ) آندھرا کے قائدین کے ساتھ اپنے کاروباری معاملات کرتے ہیں اور گنٹور میں تقریبا تمام یعنی انٹر وغیرہ تک کی تعلیم حاصل کر کے ریاست تلنگانہ میں وزارتی عہدے پر فائز ہوئے ہیں ۔ اسی طرح مسٹر ٹی ہریش راؤ راؤ ضلع کریم نگر سے نقل مقام کر کے سدی پیٹ حلقہ اسمبلی کی نمائندگی کرتے ہوئے وزارتی عہدے پر فائز ہیں۔ علاوہ ازیں ضلع نظام آباد سے تعلق رکھنے والے مسٹر پربھاکر ریڈی حلقہ لوک سبھا میدک سے انتخابی مقابلہ کررہے ہیں ۔ رکن اسمبلی تلگو دیشم پارٹی مسٹر ریونت ریڈی نے ضلع کھمم کے سابق تلگو دیشم قائد مسٹر ٹی ناگیشور راؤ کو بھی اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تلگو دیشم پارٹی نے مسٹر ٹی ناگیشور راؤ کی نہ صرف شناخت بنائی بلکہ انہیں ایک اعلیٰ مقام بھی عطا کیا ۔ لیکن صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات کے لیے وہ تلگو دیشم سے استعفیٰ دے کر ٹی آر ایس میں شامل ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر ٹی ناگیشور راؤ نے محض برسر اقتدار جماعت میں رہ کر کوئی نہ کوئی عہدہ حاصل کرنے ٹی آر ایس میں شامل ہوئے ہیں ۔