شہر کو طبی سیاحتی مرکز کے طور پر فروغ دینے کی منصوبہ بندی ، حکومت ہند سے مختلف شہروں کا انتخاب
حیدرآباد۔ 27ڈسمبر(سیاست نیوز) بیرونی شہری جو حیدرآباد میں بغرض علاج آرہے ہیں انہیں سہولتوں کی فراہمی کیلئے حکومت نے منفرد مرکز کے قیام کا منصوبہ تیارکیا ہے جس کے ذریعہ بیرونی شہری جو طبی اغراض کے سبب شہر کا رخ کر رہے ہیں انہیں ترجمہ ‘ ڈاکٹرس کی تفصیلات اور علاج و معالجہ کی تفصیل کے ساتھ دواخانہ کی تفصیلات کی فراہمی کو ممکن بنایاجاسکے۔ بتایاجاتاہے کہ شہر حیدرآباد کو ’’طبی سیاحت‘‘ کے مرکز کے طور پر فروغ دینے کی غرض سے حکومت نے یہ منصوبہ تیا رکیا ہے اور اس منصوبہ کے تحت جنوری 2018کے وسط تک یہ منفرد مرکز شروع کردیا جائے گا جس کے ذریعہ مختلف ممالک سے حیدرآباد پہنچنے والے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو سہولتیں بہم پہنچائی جاسکیں۔ بتایاجاتاہے کہ حکومت ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں 6ایسے مراکز کا آغاز کیا جائے جو بیرونی ممالک کے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کی مدد کیلئے ہمہ وقت خدمات انجام دیتے رہیں ۔ ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے علاوہ بنگلورو‘ چینائی‘ کولکتہ‘ دہلی اور گوا میں بھی یہ مراکز قائم کئے جائیں گے۔ حیدرآباد میں تیزی سے بیرونی مریضوں کے بغرض علاج پہنچنے میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے حیدرآباد میں بھی اس مرکز کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعہ طبی سیاحوں کو سرکاری طور پر رہنمائی کی جائے گی اور ان کی بیماری اور ان کی جانب سے ادا کئے جانے والے بل کی رقم اور بہترین ڈاکٹرس کی بنیاد پر انہیں ان دواخانوں سے رجوع کیا جائے گا جن دواخانوں میں ان کے علاج ممکن ہیں۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بھی ریاست میں ’’طبی سیاحوں ‘‘ کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ریاست تلنگانہ کو بیرونی مریضوں کی آمد کا مرکز بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ان اقدامات کے ذریعہ صورتحال کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ شعبہ طب کے ماہرین کاکہناہے کہ بیرونی ممالک سے بغرض علاج ہندستان پہنچنے والے مریض اور ان کے رشتہ داراپنے ہندستان میں دوران قیام و علاج مجموعی اعتبار سے 10 لاکھ روپئے تک خرچ کرتے ہیں جو کہ ملک اور ریاست کی معیشت میں استحکام میں کافی مددگار ثابت ہورہاہے۔ ریاست تلنگانہ میں گذشتہ 5برسوں کے دوران علاج کی غرض سے پہنچنے والے بیرونی شہریوں کی تعداد میں 80 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے اور ریاست کے 11سرکردہ دواخانو ںمیںیہ بیرونی مریض علاج کروا رہے ہیں۔