بیرونی باشندوں کے قتل کیلئے داعش کا دعوی مسترد

جاپانی و اطالوی شہریوں کی ہلاکت میں بی این پی ۔ جماعت اسلامی ملوث ‘ شیخ حسینہ کا بیان

ڈھاکہ۔4اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے اپنے ملک میں اندرون ایک ہفتہ دو بیرونی باشندوں کے قتل سے متعلق دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ ( داعش ) کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ اپوزیشن بی این پی ۔ جماعت اسلامی اتحاد نے حکومت کی ساکھ  کو داغدار بنانے کیلئے  ان دونوں افراد کو ہلاک کیا ہے ۔ شیخ حسینہ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ گنا بھابن میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ہمیں قتل کے ان واقعات میں اُن( آئی ایس ) کے ملوث ہونے کا تاحال کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔ ہمیں اس کی تحقیق کرنا ہوگا ‘‘ ۔ شیخ حسینہ نے ایک جاپانی اورایک اطالوی شہری کے قتل کو ایک واضح طور پر منصوبہ بند اور سیاسی محرکات پر مبنی واقعہ قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں ہلاکتیں دراصل اُن کی حکومت کا امیج داغدار بنانے کی ایک سازش کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ محض بہیمانہ قتل کے یہ دو واقعات ہمارے تمام کارناموں پر پانی پھیردیں گے لیکن بحرحال یہ ایک ایسی سازش تھی جو حکومت کے امیج کو داغدار بنانے کیلئے کی گئی تھی ۔ شیخ حسینہ نے واضح طور پر الزام عائد کیا کہ ’’ بی این پی ۔ جماعت نے یقیناً بنگلہ دیش کے کارناموں کو داغدار بنانے کی ایک کوشش کے طور پر ان قتلوں کی کوشش میں حوصلہ افزائی کی ہے ‘‘ ۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے کہا کہ بیرونی باشندوں کے قتل ایک ایسے وقت کئے گئے جب جنگی جرائم پر مقدمہ کی سماعت جاری تھی اور جنگی جرائم کے مقدمات میں جماعت اسلامی کے وہ تمام سرکردہ قائدین ملوث ہیں جنہوں نے 1971ء میں پاکستان سے بنگلہ دیش کی آزادی کی مخالفت کی تھی۔ جماعت کے چند قائدین کو پہلے ہی سزائے موت دی جاچکی ہے ۔ شیخ حسینہ نے مزید کہا کہ ’’ ہم خاطیوں کا پتہ چلائیں گے اور اُن کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن اگر ہم محض ان قتلوں سے پست حوصلہ ہوجائیں اور اپنے کارناموں کو فراموش کردیں تو یقیناً اس سے بی این پی ۔ جماعت کی سازش کامیاب ہوجائے گی ‘‘ ۔  ان واقعات کے بعد بنگلہ دیش میں غیرملکی باشندوں کی حفاظت کے انتظامات میں شدت پیدا کردی گئی ہے ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اور جماعت اسلامی کے اتحاد پر ان ہلاکتوں کی ذمہ داری عائد کی جارہی ہے ۔