بیت المقدس میں فدائی حملہ صیہونی بربریت کا فطری رد عمل : حماس

غزہ۔ 6نومبر۔ (سیاست ڈاٹ کام) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطین کے تاریخی شہر یروشلم میں چہارشنبہ کے روز یہودی آباد کاروں کو کار کی ٹکر سے کچلنے کی کارروائی کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی نوجوان ابراہیم عکاری کا فدائی حملہ صیہونی مملکت کے ظلم وبربریت کا فطری رد عمل ہے۔ خیال رہے کہ چہارشنبہ کے روز بیت المقدس میں ایک کار ڈرائیور ابراہیم عکاری نے اپنی کار یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں ایک یہودی آباد کار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔ فدائی کارروائی کرنے والے فلسطینی نوجوان کو یہودی آباد کاروں نے گولیاں مار کرموقع پر شہید کردیا تھا۔حملہ آور ابراہیم عکاری کا خاندان صیہونی مملکت کے خلاف مسلح مزاحمت میں پیش پیش رہا ہے۔ اس کے ایک بھائی موسیٰ عکاری نے 1992ء میں اسرائیلی فوج ’’نسیم تلیاندو‘‘ کو یرغمال بنا لیا تھا جس کے بعد صیہونی مملکت نے اسے گرفتارکیا۔ تاہم بعدازاں حماس اور اسلامی جہاد کے 450 کارکنوں کے ساتھ لبنان کے علاقے مرج الزھور میں بیدخل کردیا تھا۔ حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں ابراہیم عکاری کی فدائی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عکاری کا اپنی کار کے ذریعے یہودی شرپسندوں پر حملہ صیہونی مملکت کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا فطری رد عمل ہے۔ بیان میں کہا گیا بیت المقدس یا فلسطین کے کسی بھی دوسرے علاقے میں صیہونیوں پرہونے والے حملوں کی ذمہ دار صہیونی حکومت ہے جو مسجد اقصیٰ سمیت فلسطین بھر میں موجود مسلمانوں کے مقدس مقامات کی کھلے عام توہین اور بے حرمتی کی مرتکب ہو رہی ہے۔انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاھو اور ان کی کابینہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجدا قصیٰ کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا کر فلسطینی عوام میں غم وغصہ اور اشتعال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ حماس نے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ صیہونی جرائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کرکھڑے ہوجائیں اور قبلہ اول سمیت ارض وطن کے دفاع اور اس کی آزادی کیلئے ہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار رہیں۔ حماس نے عالم اسلام اور عرب ممالک پر بھی مسجد اقصیٰ کی حفاظت اور دفاع کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا۔