مودی ۔شریف بات چیت میں مسئلہ کشمیر کی عدم شمولیت افسوسناک: میر واعظ عمر فاروق
نئی دہلی۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حریت کانفرنس نے ہندوستان اور پاکستان کی جانب سے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کی جانے والی مساعی کی تائید کا آج عہد کیا لیکن یہ اصرار بھی کیا کہ مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کئے جانے کی صورت میں ایسی کوئی بھی کوشش بے سود ثابت ہوگی۔ مسئلہ کشمیر کو پابند وقت منصوبہ کے تحت حل کیا جانا چاہئے۔ کشمیری علیحدگی پسند حریت کانفرنس کے اعتدال پسند گروپ کے صدرنشین میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہئے کہ وہ مسئلۂ کشمیر کی یکسوئی کیلئے ضمن میں تدبر اور فراست کا مظاہرہ کریں
اور اس تناظر میں بالخصوص وزیراعظم نریندر مودی کو واضح موقف اختیار کرنا چاہئے تاکہ میر واعظ نے مزید کہا کہ وزیراعظم مودی کو چاہئے کہ وہ آئندہ نسل کو فائدہ پہنچانے کیلئے کام کریں۔ میر واعظ نے دونوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ لائن آف کنٹرول پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں جہاں آئے دن فائرنگ کے تبادلے میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں عام افراد متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہند۔ پاک مذاکرات کی ہم اُصولی تائید کرتے ہیں۔ دونوں ملکوں کی مثبت مساعی کی تائید کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔
میر واعظ عمر فاروق جو پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کی طرف سے گزشتہ سال دہلی میں منعقدہ عید ملن تقریب میں شرکت کیلئے پہونچے تھے، ان سے سوال کیا گیا تھا کہ روسی شہر اوفا میں وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کی چوٹی ملاقات پر ان کے تاثرات کیا ہوسکتے ہیں، عمر فاروق نے کہا کہ ’’ہم ایسی کسی بھی مساعی کی تائید کرتے ہیں جس سے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات مستحکم ہوسکتے ہیں، لیکن اصل ایجنڈہ میں مسئلہ کشمیر کو شامل نہ کئے جانے تک ہمیں ایسی بات چیت کا کوئی بہتر مستقبل نظر نہیں آتا… کشمیر کو نظرانداز کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان مزید پیشرفت نہیں کرسکتے‘‘۔حریت لیڈر نے حالیہ مودی ۔ شریف بات چیت میں مسئلہ کشمیر کو شامل نہ کئے جانے پر ناخوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ گزشتہ شام یہاں منعقدہ عید ملن تقریب میں اس مسئلہ پر پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو حریت کانفرنس کے نظریہ سے باخبر کیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہند ۔ پاک مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو شامل کیا جانا چاہئے کیونکہ یہی اصل مسئلہ ہے۔