نئی دہلی ۔ 3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پٹرول اور ڈیزل کی اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے حکومت نے آج اپوزیشن پر جوابی تنقید کی کہ وہ حکومت پر غیرضروری نکتہ چینی کررہی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اکسائز ڈیوٹی کے ذریعہ اکھٹا ہونے والی رقم کو عوامی بہبودی اسکیمات پر خرچ کیا جائے گا اور یہ رقم چند افراد کی جیبوں میں نہیں جائے گی جیسے یو پی اے دورحکومت میں ہوتا تھا۔ پٹرولیم کے وزیر دھرمیندرا پردھان نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ’’کھوکھلے وعدوں‘‘ سے ہٹ کر جامع کوشش شروع کی ہیں اس کے علاوہ مالیہ میں 70 ہزار کروڑ خسارہ بھی ہوا ہے۔ اس لئے حکومت غریبوں کیلئے شروع کردہ اسکیمات کو چلانے کیلئے فنڈس اکھٹا کررہی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن سے سوال کیا کہ آیا حکومت کو ان بہبود اسکیمات بند کرنے چاہئے یا انہیں عوام کے لئے صرف ایک زبانی وعدہ بنا کر رکھا جائے؟ مرکز کی کئی ذمہ داریاں ہیں کہ وہ عام آدمی سے لیکر غریب عوام تک بہبودی اسکیمات پر عمل آوری کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔
اکسائز ڈیوٹی سے حاصل ہونے والی رقومات بہبودی اسکیمات کے خرچ ہوں گے۔ پارلیمنٹ کے باہر اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں پر تنقید کی اور کہا کہ یہ پارٹیاں اس اکسائز ڈیوٹی اضافہ پر تنقید کررہی ہیں۔ اس سے ان کے ذہنی دیوالیہ پن کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے یو پی اے حکومت کے دوران ہونے والے مبینہ اسکامس کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس وقت کے برعکس جب عوام کے پیسے کو سیاستدانوں کے ذاتی اکاونٹس میں ڈالا جاتا ہے اب ان کی حکومت میں اکسائز ڈیوٹی اضافہ سے عوام کو مدد ملے گی۔ سابق میں ان لوگوں نے 2G اور کوئلہ اسکامس کی رقم کو اپنی جیبوں میں ٹھونس لیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت نے پٹرول کی قیمت پر 9 روپئے اور ڈیزل پر 6 روپئے کی کمی کی ہے۔