بہانے بازی

کب تلک ساتھ نبھائے گی بہانے بازی
ایک دن تم کو رُلائے گی بہانے بازی
اپنے اسکول سے بھاگو گے کہاں جاؤ گے
تم کو سڑکوں پہ ڈرائے گی بہانے بازی
شیخ چلی کی طرح تم کو چڑھا تو دے گی
پھر یہ اونچے سے گرائے گی بہانے بازی
اچھے بچوں کے کبھی پاس نہیں آسکتی
ہاں مگر اُن کو رجھائے گی بہانے بازی
صرف محنت ہی بنائے گی تمہارا جیون
کام بالکل نہیں آئے گی بہانے بازی
احد پرکاشؔ