بہار کے تمام شلٹر ہومس کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم

آخری موقع دینے کی حکومت بہار کی درخواست مسترد ، سی بی آئی کو تحقیقات کرنے کی ہدایت

نئی دہلی ۔28نومبر ( سیاست ڈاٹ کام )سپریم کورٹ نے آج سی بی آئی کو بہار کے تمام خاطی شلٹر ہومس اور اُن کے مالکین کے خلاف جو مبینہ طور پر بچوں کو اذیت رسانی اور جنسی استحصال کاشکار بنارہے تھے ، سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا ۔ جب کہ ریاستی پولیس کی جانب سے تحقیقات اطمینان بخش نہیں ہیں ۔ جسٹس مدن بی لوکر ، جسٹس ایچ عبدالنظیر اور جسٹس دیپک گپتا پر مشتمل ایک بنچ نے سی بی آئی کو حکم دیا کہ وہ اذیت رسانی اور بچوں کے جنسی استحصال اور شلٹرس ہومس میں دیگر بے قاعدگیوں کی جنسی نشاندہی ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیس نے اپنی رپورٹ میں کی ہے جو ریاست کے 110گھروں کے سماجی آڈٹ پر مشتمل ہے ، حکم دیا ۔ حکومت بہار نے اس ہولناک جرم نے تحقیقات شلٹرس ہومس میں کروائی تھی، اُس نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک اور صدمہ انگیز ہے ۔ 110 گھروں کے 17گھروں سے جو شدید تشویش میں مبتلا زمرہ میں رکھے گئے ہیں سی بی آئی پہلے ہی مظفر پور شلٹر ہوم مقدمہ کے بارے میں تحقیقات کرچکی ہے اور اب مزید 16گھروں کے بارے میں سی بی آئی تحقیقات کرے گی ۔ کارروائی کے آغاز میں سی بی آئی کے مشیر قانونی نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ شلٹر ہومس مقدمات کی تحقیقات کی ذمہ داری نہیں لے سکتی ، کیونکہ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے کارگذار ڈائرکٹر کو کوئی پالیسی فیصلہ کرنے سے منع کیا ہے لیکن بنچ نے کہا کہ تحقیقات کرنے کا پالیسی معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بنچ نے مشیر قانونی سے کہا کہ سی بی آئی ڈائرکٹر کو طلب کیا جائے اور پانچ منٹ کے اندر انہیں ہدایت دی جائے ۔مشیرقانونی نے عدالت کو اطلاع دی کہ محکمہ تمام مقدمات کی تحقیقات کی ذمہ داری قبول کرنے کیلئے تیار ہے ۔ حکومت بہار نے شلٹرس ہومس مقدمات میں سی بی آئی تحقیقات کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے اجلاس پر دلیل پیش کی کہ اُس کو ایک آخری موقع دیا جائے ۔تاکہ وہ ثابت کرسکے کہ اس نے خاطیوں کو گرفتار کرنے کی پابندی قبول کی ہے اور اندرون 10دن موقف رپورٹ پیش کردی جائے گی لیکن بنچ نے یہ درخواست مسترد کردی اور تمام مقدمات کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا ۔ چیف منسٹر بہار نتیش کمار کیلئے یہ ایک زبردست دھکہ ہے ، جنہوں نے حال ہی میں این ڈی اے کی تائید کرنا شروع کردی ہے اور عظیم اتحاد سے ترک تعلق کرلیا ہے ۔