بہار میں 57.59 فیصد ریکارڈ رائے دہی

چوتھا مرحلہ مجموعی طور پر پرامن رہا ، تشدد اور پولیس فائرنگ کے چند واقعات
پٹنہ / نئی دہلی ۔ یکم / نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بہار میں آج 55 اسمبلی نشستوں کیلئے رائے دہی ہوئی جہاں 1.46 کروڑ سے زائد عوام نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ہے اور ریکارڈ 57.59 فیصد رائے دہی درج کی گئی ۔ تشدد اور پولیس فائرنگ کے چند واقعات کے ماسواء رائے دہی مجموعی طور پر پرامن رہی ۔ چیف الیکٹورل آفیسر اجئے نائک نے رائے دہی کے اختتام کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چوتھے مرحلے میں 57.59 فیصد رائے دہی درج کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر چوتھا مرحلہ پرامن رہا ۔ ڈپٹی الیکشن کمشنر و انچارج بہار اومیش سنہا نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 57.59 فیصد رائے دہی کو ایک ریکارڈ کہا جاسکتا ہے ۔ مجموعی طور پر 7 اضلاع مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، شہور ، سیتامڑھی ، مظفر پور ، گوپال گنج اور سیوان ہیں ۔ رائے دہندوں نے اپنے حق ووٹ سے استفادہ کیا ۔ شام 6 بجے تک رائے دہی 57.59 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔ چیف الیکٹرول آفیسر اجئے نائک نے بتایا کہ رائے دہی کا یہ چوتھا مرحلہ پرامن طور پر مکمل ہوگیا ۔ بی جے پی کے لئے یہ انتخابات کڑی آزمائش والے ہیں ۔

فبروری میں دہلی انتخابات میں بی جے پی بری طرح ناکام ہوئی تھی ۔ اس کے بعد سے ملک میں بہار اسمبلی انتخابات کو مقبولیت حاصل ہوئی ہے ۔ 14 ملین رائے دہندوں نے آج ووٹ ڈالا ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتاپارٹی اور چیف منسٹر نتیش کمار کے عظیم اتحاد دونوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 243 حلقوں کے منجملہ ان 55 حلقوں میں سبقت حاصل ہے ۔ ایڈیشنل چیف الکٹورل آفیسر آر لکشمنن نے کہا کہ ماوسٹوں کے مضبوط گڑھ والے حلقوں کے بشمول تمام اضلاع میں چھوٹے واقعات کے ماسواء رائے دہی پرامن رہی ۔ رائے دہی کے دوران زائد از دو درجن غیر سماجی عناصر کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ۔ ماؤسٹوں کے غلبہ والے 12 حلقوں میں رائے دہی بہت جلد پوری کرلی گئی ۔ بعض مقامات پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کی اطلاع ملی تھی جنہیں فوری درست کرلیا گیا ۔ نائک نے بتایا کہ ضلع سیوان کے رگھوناتھ پور حلقہ میں پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ کی ۔ یہاں بی جے پی امیدوار منوج کمار سنگھ نے چند پولنگ بوتھس پر مبینہ طور پر بے قاعدگیوں کی شکایت کی تھی جس کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی ۔ سنہا نے بتایا کہ دو فرقوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے ایک دوسرے پر حملہ کیا اور سنگباری کی اور پولیس نے یہاں تین راؤنڈ فائرنگ کی اور ہلکا لاٹھی چارج کیا ۔ اس علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے اندیشے تھے ۔ تاہم پولیس نے صورتحال کو فوری قابو میں کرلیا اور ریاپڈ ایکشن فورس متعین کردی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ ہندوستانی عوام مورچہ امیدوار حلقہ شیوہر لولی آنند کے خلاف بوتھ نمبر 50 میں رائے دہی کے دوران رکاوٹ کھڑی کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ۔ متعلقہ ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ پولیس کی مداخلت کے بعد رائے دہی دوبارہ بحال کردی گئی ۔ نائک نے بتایا کہ ایک پولیس عہدیدار کو سیاسی جماعت کے امیدوار کے ساتھ سفر کرنے پر انتخابی ڈیوٹی سے ہٹادیا گیا ۔