پٹنہ۔ یکم ؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) ایسی خواتین جو ایک ہی چھت کے نیچے مختلف غیر منظم سیکٹرس میں کام کررہی ہیں، حکومت بہار نے ان کیلئے 10 لاکھ سیلف ہیلپ گروپ (SHG) قائم کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے جس کے ذریعہ 1.5 کروڑ خواتین کو مربوط کیا جائے گا۔ سابق وزیراعلیٰ نتیش کمار نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہاکہ 10 لاکھ ایس ایچ جی گروپس کے ذریعہ 1.5 کروڑ خواتین کو مربوط کرنے کا نشانہ معمول نہیں لیکن وہ کام ہی کیا جو مشکل نہ ہو۔ اس طرح ہم خواتیان کو خود کفیل کرنا چاہتے ہیں اور ہمیں قوی امید ہیکہ ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا ایک ایسا پراجکٹ ہے جس کی ہم نے عرصہ دراز سے آرزو کی تھی۔ خواتین اگر بااختیار ہیں تو اس میں ان کی خوداعتمادی، سماجی بیداری اور خودکفالت کا بہت بڑا رول ہے اور اسی تین پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اپنے پراجکٹ کو آگے بڑھائیں گے۔ نتیش کمار خواتین کی فلاح و بہبود پر مشتمل ایک ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے
جس کا انعقاد ایشین ڈیولپمنٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں کیا گیا تھا۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے سیوا بھارت کی جانب سے تیار کردہ ایک رپورٹ کی اجرائی جس میں مویشی پالن، زراعت سے متعلق کام، بیڑی سازی، درزی اور دیگر گھریلو کام کاج کے علاوہ گھریلو صنعت کا تذکرہ کیا گیا ہے جن سے خواتین وابستہ ہیں۔ غیرمنظم کار خاتون، فیکٹریوں اور دیگر نظیموں سے وابستہ خواتین کے رول کو مناسب طور پیش نہیں کیا جاتا کیونکہ جس طرح تنظیمیں غیرمنظم ہیں، اسی طرح ان کی تیار کردہ رپورٹس غیرمنظم ہیں جن کا کوئی نوٹس نہیں لیتا۔ سابق وزیراعلیٰ نے محکمہ لیبر وسائل کے سکریٹری سنجے کمار کو ہدایت دی کہ وہ لڑکیوں کو ہنرمند بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اور ایسے کورسس متعارف کئے جائیں جو انہیں ہنرمند بنا سکیں کیونکہ ہنرمندی سے ہی روزگار حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں بیداری سے ہر پنچایت میں ہائر سیکنڈری اسکولس کھولے جانے کا منصوبہ ہے۔