بہار میں سیلاب کا خطرہ ، 6اضلاع سے عوام کا تخلیہ

کوسی ندی میں پانی کا تیز بہاؤ ، صورتحال انتہائی سنگین ، حکام بحران سے نمٹنے کیلئے تیار، ریلیف کیمپس کا قیام
پٹنہ 2 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) حکومت بہار نے امکانی سیلاب کے پیش نظر کوسی کے کنارے واقع 4 اضلاع سے عوام کے تخلیہ کا حکم دیا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق نیپال سے ندی کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ آج رات تک 10 تا 12 میٹر بلند تک پہونچ جانے کی توقع ہے۔ بہار ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری ویاس جی نے صورتحال کو انتہائی دھماکو قرار دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اضلاع سوپال، سہارسا، مادھے پورہ ، مدھوبنی، پورنیا اور دربھنگا میں سیلاب کے آثار یقینی دکھائی دے رہے ہیں۔

حکومت نیپال نے ہمیں مطلع کیا ہے کہ کوسی ندی میں پانی کا بہاؤ 10 میٹر بلند ہوچکا ہے اور اِس کے نتیجہ میں ہندوستان میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ویاس جی نے کہاکہ اطراف و اکناف رہنے والوں کے تخلیہ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ آج رات تک پانی کا بہاؤ ہندوستان میں تیز ہوجائے گا اور یہ صورتحال انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ اِس وقت انتہائی سخت چوکسی اختیار کرلی گئی ہے اور کسی بھی بحران سے نمٹنے کے لئے سوپال ٹاؤن کو ہیڈکوارٹر بنایا گیا ہے۔ اگر اِن اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوجائے اور کوسی ندی کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر پہونچ جائے تو راحت اور بچاؤ کے کاموں کی منصوبہ بندی بھی کرلی گئی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ عوام کو اِن علاقوں کے تخلیہ کی ہدایت دی گئی ہے اور اِس مقصد کے لئے ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ کوسی ندی کے سب سے بڑے ملحقہ علاقہ بھوتے کوسی میں کل رات بڑے پیمانہ پر زمینی تودے کھسکنے کی وجہ سے بحران جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

یہ تودے کھسکنے سے ندی کے بہاؤ کے راستہ میں رکاوٹ پیدا ہوگئی اور پانی کثیر مقدار میں جمع ہوگیا ہے۔ نیپال کی فوج نے اِس علاقہ میں راحت پہونچانے کے لئے پانی کے بہاؤ کے انتظامات شروع کردیئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاستی حکومت پوری طرح چوکس ہے اور وہ اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوسی سانحہ 2008 ء کا اعادہ نہ ہو۔
واضح رہے کہ 18 اگسٹ 2008 ء کو نیپال میں واقع کشاہا کے کوسی کے پشتے میں شگاف پڑ گیا تھا اور اِس کی وجہ سے بہار میں تباہ کن سیلاب آیا تھا۔ ندی میں پانی کے بہاؤ کا راستہ تبدیل ہوگیا اور ہزاروں افراد ہلاک جبکہ تقریباً 30 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے تھے۔ اِس واقعہ کی وجہ سے 8 لاکھ ایکر پر پھیلی فصلیں بھی تباہ ہوگئی تھیں۔ اِس دوران حکومت نیپال کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ زمینی تودے کھسکنے سے پانی ایک ہی مقام پر جمع ہوگیا تھا اور تقریباً 4 کیلو میٹر کے احاطہ میں 40 میٹر بلند تالاب بن گیا۔
نیپال کی فوج نے اِس پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لئے دو دھماکے کئے۔ کوسی ندی میں اب پانی کا بہاؤ کافی تیز ہوگیا ہے اور اندیشہ ہے کہ رات دیر گئے تک بہار میں یہ سیلاب کی صورتحال اختیار کرلے گا۔ حکام نے ریلیف کیمپس میں عوام کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیاری کرلی ہے اور انتظامیہ کو چوکس کردیا گیا ہے۔