بہار میں سیاسی بحران جاری ،نئے لیڈر کا انتخاب نہ ہوسکا

پٹنہ 18 مئی ( سیاست ڈاٹ کام )نتیش کمار کے بحیثیت چیف منسٹر بہار استعفی کے بعد سیاسی حالات تیزی سے تبدیل ہوتے جارہے ہیں اور آج بی جے پی کے وفد نے گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے جنتادل (یو) کی جانب سے دوبارہ تشکیل حکومت کے دعوے کی صورت میں ارکان اسمبلی پریڈ کرانے کا مطالبہ کیا۔ گورنر ڈی وائی پاٹل سے ملاقات کے بعد سابق ڈپٹی چیف منسٹر سشیل کمار مودی نے راج بھون کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پارٹی وفد نے بہار میں سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ گورنر کو بتایا گیا کہ این ڈی اے میں پھوٹ کے بعد گذشتہ 11 ماہ سے ریاست میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔ نتیش کمار ایک اقلیتی حکومت کے سربراہ ہے اور وہ اپنی وزارت میں توسیع بھی نہیں کرسکتے اس کی وجہ سے ریاست میں ترقی کا عمل رک گیا ہے ۔ انہوں نے گورنر سے خواہش کی کہ ریاست میں مستحکم حکومت یقینی بنانے کیلئے ارکان اسمبلی کی پریڈ ضروری ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کی جانب سے تشکیل حکومت کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ فی الحال ہمارا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

اس دوران جنتادل (یو) آج نئے لیڈر کے انتخاب میںناکام رہی۔ تمام پارٹی ارکان اسمبلی نے نتیش کمار پر زور دیا کہ وہ چیف منسٹر برقرار رہیں لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور کل تک کیلئے مہلت مانگی۔ کئی ارکان اسمبلی نے نتیش کمار کے استعفی سے دستبردار نہ ہونے کی صورت میںدھرنا منظم کرنے کی دھمکی دی۔پارٹی ترجمان سنجے سنگھ نے بتایا کہ جنتادل (یو) لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس کل دوبارہ طلب کیا گیا ہے ۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے جنتادل (یو)سے اتحاد کا امکان مسترد کردیا ہے ۔