بہار میں جنگل راج ہے تو گودھرا کا فساد کیا تھا؟

پٹنہ، 4 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بہار کے اسمبلی انتخابات میں جنتادل (متحدہ) کی کامیابی پر دوبارہ جنگل راج مسلط ہوجانے سے متعلق بی جے پی کے ریمارکس پر شدید ردعمل میں چیف منسٹر نتیش کمار نے استفسار کیاکہ گجرات میں 2002 ء کے فسادات کیا تھے؟ بنگلور میں بی جے پی کی قومی عاملہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران صدر پارٹی امیت شاہ نے ریمارک کیا تھا کہ بہار میں پھر ایک بار جنگل راج مسلط ہوگیا ہے۔ اس پر شدید ردعمل کرتے ہوئے چیف منسٹر بہار نے کہاکہ گودھرا میں 2002 ء کا دنگا کیا تھا، اس کا جواب دیں۔ اور بی جے پی لیڈر کو یہ اخلاقی حق نہیں ہے کہ دیگر ریاستوں میں امن و قانون کی صورتحال پر تبصرہ کریں۔ نتیش کمار جنھوں نے 22 فروری کو چوتھی مرتبہ چیف منسٹر کے عہدہ کا جائزہ لیا ،

انھوں نے بتایا کہ بہار میں قانون کی حکمرانی قائم ہے۔ امیت شاہ کے اس دعوے پر کہ بی جے پی مرکز میں 10 سال سے زائد حکمرانی کرے گی، نتیش کمار نے طنزیہ کہا کہ بی جے پی خود اعتمادی کھوتے جارہی ہے اور اقتدار کے ایک سال کی تکمیل سے قبل ہی عوام کی برہمی کا شکار ہوگئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کیلئے اس طرح کے بلند بانگ دعوؤں میں ماہر ہے اور جملے بازی میں اس کا جواب نہیں ہے اور یہ بہتر ہوگا کہ بی جے پی کا نام ’بھارتیہ جملے بازی پارٹی‘ رکھا جائے۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل جنتادل متحدہ نے بی جے پی کے ساتھ 17 سال قدیم رفاقت ختم کردی تھی۔

دریں اثناء کسانوں سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ یو پی اے کے دور حکومت میں کسانوں نے 72,000 کروڑ روپئے کے قرض معاف کردیئے گئے تھے اور کیا مودی اس قدر قرضوں کی معافی کی جرأت کرسکتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے مجاہد آزادی سبھاش چندر بوس کے نعرہ کو پیروڈی میں پیش کیا ہے جبکہ چندر بوس نے جدوجہد آزادی کے وقت عوام سے کہا تھا کہ ’’تم مجھے خون دو ، میں تمہیں آزادی دوں گا‘‘۔ لیکن اب مودی کا کہنا ہے کہ ’’تم مجھے زمین دو ، میں تمہیں بیروزگاری دوں گا‘‘، ’’ تم مجھے سبسیڈی دو ، میں امیروں کا ٹیکس کم کروں گا‘‘۔ ایک اور کانگریسی احمد پٹیل نے بھی کہاکہ تحریک آزادی کے وقت یہ نعرہ تھا کہ ’’سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے‘‘ لیکن اب مودی کے دور حکومت میں کسان کہتا ہے کہ ’’خودکشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے‘‘۔