صرف میڈیا میں سخت مقابلہ کا ہوا کھڑا کیا جا رہا ہے
مودی مرکزی حکومت چلانے میں ناکام : چیف منسٹر بہار کا انٹرویو
پٹنہ 29 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج خبردار کیا کہ اگر بی جے پی بہار میں اسمبلی انتخابات جیت جاتی ہے تو ملک کو اور قوم کو گہری کھائی میں ڈھکیل دے گی ۔ نتیش کمار نے کہا کہ اگر اتفاق سے بی جے پی انتخابات میں کامیابی حاصل کرلیتی ہے تو ملک کو گہری کھائی میں ڈھکیل دیا جائیگا ۔ بی جے پی نے گذشتہ 17 مہینوں میں کوئی کام نہیں کیا ہے اور نہ ہی انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کئے گئے کسی وعدہ کو پورا کیا ہے ۔ پارٹی نے بہتر حکمرانی کی کوئی مثال قائم نہیں کی ہے ۔ نتیش کمار نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بی جے پی کی ساری توجہ ایک ریاست میں انتخابات جیتنے پر ہے ۔ اس کے بعد دسری ریاست کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ بی جے پی کو مرکز میں حکومت قائم کرنے اور عوام کی خدمت کرنے کا موقع ملا تھا لیکن وہ مکمل اقتدار چاہتے ہیں اور اسی حکمت عملی کے تحت کام کیا جا رہا ہے ۔ اب جبکہ بہار میں انتخابی عمل قطعی مرحلہ تک پہونچ رہا ہے پر اعتماد نتیش کمار نے کہا کہ وہ ریاست میں تیسری معیاد کیلئے چیف منسٹر بنیں گے ۔ انہوں نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ لالو ‘ نتیش اور کانگریس کے عظیم اتحاد اور بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ کوئی قریبی مقابلہ نہیں ہے ۔ بہار میں ایسا نہیں ہوتا ۔ بی جے پی سیاسی ہوا کھڑا کرنا چاہتی ہے ۔ اس میں وہ ماہر ہیں۔ اسی تکنیک سے مقبولیت حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2014 لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اس لئے کامیابی ملی کیونکہ ان کے اور لالو کے مابین ووٹ تقسیم ہوگئے تھے ۔ تاہم اب صورتحال مختلف ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ بہار میں بی جے پی کا طاقتور موقف نہیں ہے ۔ صرف میڈیا میں بی جے پی کو مقابلہ میں دکھایا جا رہا ہے ۔ پہلے دو مرحلہ کی رائے دہی کے بعد بی جے پی حوصلے پست ہوگئے ہیں ۔ ہم نشستوں پر بات نہیں کرتے اور نہ ہی انتخابی مقابلہ پر بات کرتے ہیں۔ ہم یہ جانتے ہیں کہ انتخابات ہو رہے ہیں اور ہمیں پوری سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہئے ۔ ہم اپنے مخالفین کو کمزور نہیں سمجھتے نہ انہیں طاقتور سمھجتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ مودی نے کسی طرح مرکز میں حکومت بنانے اور ا سکی قیادت سنبھالنے میں کامیابی حاصل کرلی لیکن وہ حکومت چلانے یا ملک کی قیادت کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہے ہیں۔
وہ حکومت نہیں چلا پا رہے ہیں۔ وہ پارلیمنٹ تک چلانے میں کامیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مسئلہ پر بروقت کارروائی نہیں کی جاتی تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ آج سماج میں رواداری کا فقدان ہوگیا ہے ۔ کئی مصنفین نے ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈز واپس کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ موجودہ صورتحال پر ادیب و مصنف فکرمند ہیں ۔ کوئی راحت نہیں ہے ۔ حکومت میں جو لوگ ہیں وہ اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کو پورا نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں مودی کی تائید کرنے والے رام جیٹھ ملانی اور ارون شوری اب ان پر تنقیدیں کرنے لگے ہیں۔ وہ حکومت سے اور نریندر مودی سے مایوس ہوگئے ہیں۔ ایک وقت تھا یہ لوگ مودی کی زبردست ستائش کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا اچھے دن کا انتخابی وعدہ دھویں میں اڑ گیا ہے ۔