بہار میں اے بی وی پی کا احتجاج پرتشدد ہوگیا ‘ 75 افراد زخمی

ایس ایس پی سمیت 40 پولیس اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ۔ ایم ایل ایز بھی احتجاج میں شامل
پٹنہ 26 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں بگڑتے ہوئے تعلیمی نظام کے خلاف بی جے پی طلبا تنظیم اے بی وی پی کی جانب سے اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش اور احتجاج پرتشدد موڑ اختیار کر گئی ۔ احتجاجیوں کی جانب سے پولیس پر سنگباری کی گئی اور پولیس نے احتجاجیوں پر لاٹھی چارچ کیا گیا جس کے نتیجہ میں 75 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں پٹنہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ‘ دوسرے کچھ پولیس اہلکار اور اے بی وی پی کے ورکرس بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی جتیندر رانا نے بتایا کہ آج پیش آئے واقعات میں کم از کم 40 پولیس اہلکار اور ایک مجسٹریٹ زخمی ہوگئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اسمبلی کے قریب آر بلاک کے پاس احتجاجیوں کی پولیس پر کی گئی سنگباری کے نتیجہ میں یہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کیلئے کئی راونڈ ہوائی فائر بھی کئے ۔ ایس ایس پی کو ہاتھ پر زخم آئے تھے جب انہوں نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کے ساتھ ہجوم کے خلاف کارروائی کی گئی تھی ۔ کہا گیا ہے کہ ودھان سبھا مارچ کے موقع پر اے بی وی پی کارکن اسمبلی کی گیٹ تک پہونچ گئے تھے ۔ یہ مارچ گاندھی میدان سے اسمبلی تک منعقد کیا گیا تھا جس کا اہتمام اے بی وی پی نے ریاست میں نظام تعلیم کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے خلاف کیا تھا ۔ کئی ٹی وی چینلس پر دکھائے گئے مناظر میں بتایا گیا کہ پولیس اہلکار احتجاجیوں پر لاٹھی چارچ کر رہے ہیں جبکہ ہجوم کی سنگباری کے نتیجہ میں ایک پولیس اہلکار کے سر سے خون نکلتا ہوا بھی دکھائی دیا ۔ جب ایوان کے باہر یہ احتجاج جاری تھا اور اے بی وی پی ارکان پولیس سے متصادم تھے اسمبلی سے بی جے پی کے 12 ارکان بشمول ریاستی پارٹی صدر منگل پانڈے ایوان سے باہر نکل آئے اور اے بی وی پی ارکان کی تائید کی ۔ پولیس نے تاہم انہیں روک دیا اور انہیں ڈھکیل دیا ۔ بی جے پی ارکان اسمبلی بعد میں اسمبلی داخلہ کے باہر گلی میں سڑک پر بطور احتجاج بیٹھ گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگانے لگے ۔ پٹنہ کے ایس ایس پی نے بعد میں بتایا کہ تقریبا 20 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔