بہار بھگدڑ : وزیراعلیٰ کے دورہ کے بعد 8 ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی

پٹنہ ۔ 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بہار میں دسہرہ کے روز ہوئی بھگدڑ جس میں 33 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور جس کے بعد 4 اعلیٰ سطحی عہدیداروں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کارروائی گئی تھی اور اب مزید 8 ڈاکٹروں کے خلاف بھی فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ یاد رہیکہ صرف دو روز قبل وزیراعلیٰ مانجھی نے پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل (PMCH) کا دورہ کیا تھا اور بھگدڑ میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی تھی لیکن وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے تھے کہ وہاں اس وقت کوئی ڈاکٹر بشمول ہاسپٹل سپرنٹنڈنٹ موجود نہیں تھا۔

یہی نہیں بلکہ مسٹر مانجھی ہاسپٹل میں پائی جانے والی گندگی دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔ مسٹر مانجھی کے دورہ کے بعد ہی ہیلتھ ڈپارمنٹ نے لاپرواہ ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس پر عمل آوری کرتے ہوئے وزیرصحت رام دھتی سنگھ نے پی ایم سی ایچ سپرنٹنڈنٹ لکھیندر پرساد کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا جو وزیراعلیٰ مانجھی کے دورہ کے وقت ہاسپٹل میں موجود نہیں تھے۔ دریں اثناء ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سرجری، آرتھوپیڈکس اور یورولوجی ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیرصحت کی جانب سے چونکہ حکم دیا گیا ہے لہٰذا ان ڈاکٹرس کو کسی بھی وقت تبادلہ کی نوٹس جاری کی جاسکتی ہے جو دراصل وزیراعلیٰ کی جانب سے خاطی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کے ذریعہ سزاء کے طور پر کیا گیا ہے۔ قبل ازیں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر مانجھی نے کہا تھا کہ ہاسپٹل میں ڈاکٹرس ندارد تھے۔ انہوں نے بھگدڑ سے متاثرہ افراد اور دیگر مریضوں سے بات چیت کی تھی۔ مریضوں کو علاج کیلئے جو ادویات تجویز کی گئی تھیں، ان میں سے 80 فیصد ادویات ہاسپٹل میں نہیں تھیں جنہیں مریضوں کو باہر سے خریدنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ہاسپٹل میں صرف انجکشن دیئے جانے کی سہولت موجود تھی۔ مسٹر مانجھی نے کہا کہ انہیں اس وقت بہت حیرت اور صدمہ ہوا جب انہوں نے ہاسپٹل کے ناقص حالات کے بارے میں استفسار کرنے کیلئے سپرنٹنڈنٹ کو طلب کیا لیکن وہ بھی ڈیوٹی سے غائب تھے۔