ہندو مسلم دانشور ، سیاسی قائدین کی شرکت ، آپسی اختلافات کو فراموش کر کے متحدہ پلیٹ فارم پر جمع ہونے کا مشورہ
حیدرآباد۔یکم جنوری(سیاست نیوز ) پیشوائی مردہ باد لو ک شاہی زندہ باد کے نعروں کی گونج میں بھیمہ کورے گائوں کی دلتوں اور پیشوائیوں کے درمیان ہوئے جنگ کو دوسوسال مکمل ہونے پر یلغار پریشد کے عنوان سے دوروزہ تقاریب کا مہاراشٹرا کے ضلع پونا میںواقع شنی وار واڑہ میں منعقد ہوئی جس میںلاکھوں کی تعداد میںہندوستان بھر کے دلت سماج سے وابستہ لوگوں نے شرکت کی ۔دستور ہند کے معمار بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر کے پوترے پرکاش امبیڈکر نے یلغار پریشد کی نگرانی کی ۔گجرات کے وڈگام اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر منتخب دلت لیڈر جگنیش میوانی‘ سابق چیف جسٹس مہاراشٹرا بی جے کولسے پٹیل‘ ایچ سی یو طالب علم انجہانی روہت ویمولہ کی ماں رادھیکا ویمولہ‘رکن کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا عبدالحامد ازہری‘ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین لیڈر عمر خالد‘ قومی صدر بھیم آرمی ونئے رتن سنگھ‘چھتیس گڑ ہ کی سماجی کارکن سونی سوری‘ سابق چیف جسٹس مہاراشٹرا مسٹر بی وی ساونت‘ امبیڈ کر اسٹوڈنٹ اسوسی ایشن لیڈر پرشانت دانتے‘ سماجی کارکن الکا مہاجن کے بشمول دیگر نے بھی یلغار پریشد سے خطاب کیا۔ دلتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم اور ان کے خلاف کی جانے والی جدوجہد پر مشتمل کلچرل پروگرام بھی پیش کئے گئے ۔ واضح رہے کہ دوسو سال قبل دلت سماج کے لوگوں نے مہاراشٹرا کے بھیمہ کورے گائوں میں ذات پات او رچھوت اچھوت کے نام پر زیادتیوں سے تنگ آکر دلت سماج کے ڈھائی ہزار لوگوں نے اس وقت کے حکمران پیشوائوں کی پچیس ہزار فوج کے ساتھ محاذ آرائی کی تھی جبکہ انگریزوں نے بھی دلت سماج کا ساتھ دیا اور اس جنگ میںدلت سماج کے لوگوں کو فتح حاصل ہوئی تھی ۔اس جنگ میںپانچ سو کے قریب دلت سماج کے لوگوں کی بھی موت ہوئی جن کی یاد میں ہر سال 31ڈسمبر سے لیکر یکم جنوری تک یلغار پریشد کے عنوان سے مختلف پروگرام کا انعقاد عمل میںلاتے ہوئے بھیمہ کورے گائوں جنگ میں جان دینے والے دلتوں کی یاد منائی جاتی ہے۔ یلغار پریشد سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے کہاکہ دو سو سال قبل جس جنگ کی شروعات دلت سماج نے کی تھی اس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ پیشوا بدل گئے ہیں ۔ نئے پیشوائوں کے خلاف اب ہمیںآواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے بالخصوص دلت سماج نفرت پھیلانے والی ان سازشوں کا شکار ہونے کے بجائے آپسی بھائی چارے کو فروغ دیں۔ جگنیش میوانی نے مزیدکہاکہ نئے پیشوائوں کو اقتدار سے محروم کرنے کے بعد ہی بھیمہ کورے گائوں کے شہیدو ں کو حقیقی خراج ہوگا۔ چونکہ وہ نہیںچاہتے کہ دلت سماج آگے بڑھے اور بہوجن سماج میںاتحاد پیدا ہو مگر ہمیں ان کی سونچ کو غلط ثابت کرنا ۔ انہوں نے کرناٹک کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اب تو آر ایس ایس اور سنگھ کی منشاء ظاہر ہوگئی ہے ‘ وہ دستور جس کو بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر نے تیار کیاہے اس کوبدلنا چاہتے ہیں ، مگر ہم ان کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب ہونے نہیںدیں گے۔ہمیں آپسی اختلافات کودور کرتے ہوئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے کی ضرورت ہے اور ہم اس کام کو 2019سے قبل انجام دیں گے اور بھگوا طاقتوں کو گجرات کے طرز پر ضرور شرمندہ کریں گے۔شریمتی رادھیکا ویمولہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نئے پیشوائوں کے ذات پات ‘ چھوت اچھوت نظریہ کے خلاف آواز اٹھانے کی سزاء میرے بیٹے کو ملی۔ روہت کی موت کے بعد انصاف کے لئے شروع کی گئی عوامی تحریکات بالخصوص نوجوانو ں اور طلبہ کے جذبات نے میرے اندر نیاحوصلہ پیدا کیا ہے۔ میرے بیٹے روہت ویمولہ کی موت کے ذمہ دار کوئی اور نہیں نئے پیشوا ہیںجو بی جے پی کے مرکزی وزیرسمرتی ایرانی ‘ رکن قانون سازکونسل رام چندر رائو‘ رکن پارلیمنٹ بنڈارودتاتریہ کی شکل میں دلت سماج کے طلبہ کا عرصہ حیات تنگ کرنے کاکام کررہے ہیں۔روہت ویمولہ کے کیس میںیونیورسٹی کاکردار بھی ہمیشہ سے ہی مشکوک رہا ہے۔ مولانا عبدالحامد ازہری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دلت اور مسلمان اس ملک کے گرانقدر باشندے ہے اور یہی وجہہ ہے کہ ہمارا ڈی این اے ایک ہے مگر برہمنوں کااس ملک سے کوئی تعلق نہیںہے۔ مسلمانوں نے کبھی دلتوں کو درکنار نہیںکیاہے۔ انہو ںنے کہاکہ شیواجی مہاراج‘ سمباجی ساہو مہاراج سے لیکر بھیم رائو امبیڈکر کے شانہ بہ شانہ مسلمان رہے ہیںاور آگے بھی رہیں گے۔ ہمیںاس اتحاد کو تقویت پہنچانے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔فرقہ پرست طاقتیں ہمارے اتحاد میںرخنہ پیدا کرنے کی مذموم کوششیں کررہے ہیںمگر ہم ان سازشوں کو ناکام بنائیں۔جے این یو اسٹوڈنٹ یونین لیڈر عمر خالد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں کے ساتھ مل کر دلتوں نے پیشوائوں کے خلاف جنگ لڑی تھی اور اس جنگ میںدلتوں کی کامیابی پر ہم جشن منارہے ہیں جس کو فرقہ پرست طاقتیں ملک سے غداری قراردے رہے ہیں۔ چھوت اچھوت کے خلاف جنگ کی کامیابی کے جشن کو ملک سے غداری قراردینے والے فرقہ پرست طاقتیں یہ بھول گئی کہ بھیمہ کورے گائوں کے شہیدوں کو باباصاحب بھیم رائو امبیڈکر نے بھی خراج پیش کیاتھا اور کیایہ فرقہ پرست طاقتیں اب انہیںبھی ملک کاغدار قراردیں گے؟آج ملک کے حالات یکسر تبدیل کردئے گئے ہیں۔ دیگر مقررین نے بھی اپنے خطاب کے ذریعہ بھیمہ کورے گائوں کے شہیدوں کو خراج عقید ت پیش کرتے ہوئے دلتوں کے خلاف ذات پات اور چھوت اچھوت کا نظریہ اپنانے والوں کو نئے دور کا پیشوا قراردیا ہے اور ان کے خلاف بھی بھیمہ کورے گائوں کے طرز پر محاذ آرائی کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔لاکھوں لوگ یلغار پریشد کے دور وزہ تقاریب میںشریک ہوئے اور اختتامی روز مہارشٹرا کے بھیمہ کورے گائوں پہنچ کر مذکورہ جنگ میںشہید ہونے والے دلتوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔