بھگوا قائدین کی نفرت انگیز تقریریں انٹرنیٹ سے پُراسرار طور پر حذف

نئی دہلی 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت کے دور میں نفرت انگیز اور انتشار انگیز بی جے پی ارکان مقننہ کی تقاریر عروج پر آگئی تھیں لیکن تازہ ترین تحقیق کے بموجب جو بعض ممتاز شہری حقوق کارکنوں نے کی ہے، ایک حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ زیادہ تر مواد جو مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کے بارے میں جارحانہ اور پرتکبر سمجھا جاتا تھا، پُراسرار طور پر انٹرنیٹ کی ویب سائٹس سے حذف کردیا گیا۔ شہری حقوق کارکنوں نے حال ہی میں ’’ہندوستان کا خاتمہ، چار سال کی رپورٹ‘‘ کے تحت ایک مہم شروع کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ آن لائن نفرت انگیز تقریروں کی ویڈیو فلمیں یا مضامین اصل دھارے کے اخبارات جیسے ہندو، ہندوستان ٹائمز اور انڈین ایکسپریس میں شائع کئے گئے ہیں۔ خاص طور پر برسر اقتدار بھگوا پارٹی کے فسادات کے خاطیوں کی تقریریں انٹرنیٹ سے حذف ہوچکی ہیں۔ روزنامہ کاروان کے بموجب محققین اور شہری حقوق کارکن لینا دبیرو نے کہاکہ جب ہم معلومات جمع کررہے تھے تو مختلف مسائل پر زمرہ بندی کی گئی تھی جیسے مسلمانوں اور عیسائیوں، دلتوں اور خواتین کے خلاف نفرت انگیز تقریریں وغیرہ چونکہ یہ 4 سال کی رپورٹ تھی، ہم اُس دن سے معلومات جمع کررہے تھے۔ جس دن کہ 2014 ء میں بی جے پی برسر اقتدار آئی تھی۔ جب ہم آن لائن روابط کا پتہ چلارہے تھے تو انکشاف ہوا کہ یہ تقاریر اب موجود نہیں ہیں۔ اسکرین پر ’’404 غلطی‘‘ تحریر نظر آرہی تھی۔ یہ غلطی عام طور پر تمام فائیلس میں تھی جو اُن تقاریر سے متعلق تھے جن کے ذریعہ کسی نہ کسی قسم کی فرقہ وارانہ عدم ہم آہنگی پیدا کی جاتی تھی۔ یہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی اب برسر اقتدار وزراء ہیں یا ارکان مقننہ ہیں۔ نامور شہری حقوق کارکن شبنم ہاشمی اور انہد کے بانی رکن نے اِس رپورٹ کی رسم اجراء کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہاکہ یہ انٹرنیٹ کے منظم صفائے کا کام ہے جو پیش آرہا ہے۔ آپ کو مسٹر مودی کی تقاریر یو ٹیوب پر نہیں ملیں گی کیوں کہ اُنھیں حذف کردیا گیا ہے۔ 2014 ء کے عام انتخابات سے پہلے یہ کام کیا گیا تھا۔ اُنھوں نے گورو یاترا کے دوران جو کچھ تقریریں کی تھیں وہ زہر سے بھری ہوئی تھیں۔ اُنھیں حذف کردیا گیا ہے۔ اب وہ اُن مضامین اور اداریوں کو حذف کررہے ہیں جو مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف ہیں۔ بھگوا پارٹیاں اپنے خلاف کسی بھی بیان، تقریر یا مضمون کو برداشت نہیں کرتیں۔