بھوپال گیس المیہ کے متاثرین انصاف سے محروم

چیف منسٹر کی قیامگاہ کا گھیراؤ کرنے غیر سرکاری تنظیم کا اعلان

بھوپال ۔ 23 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک غیر سرکاری تنظیم جو کہ بھوپال گیس المیہ کے متاثرین کے حق و انصاف کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، یہ انتباہ دیا کہ 3 ڈسمبر کو چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کی قیامگاہ کا گھیراؤ کیا جائے گا تاکہ 4 لاکھ متاثرین کیلئے معاوضہ کی ادائیگی اور المیہ کے قصورواروں کے خلاف مقدمات کی عاجلانہ سماعت پر زور دیا جاسکے ۔ کنوینر بھوپال گیس پیڈیٹ مہیلا ادیوگ سنگھٹن عبدالجبار نے بتایا کہ قبل ازیں ایک لاکھ متاثرین کو معاوضہ ادا کیا گیا لیکن متاثرین کی تعداد 5 لاکھ تک پہنچ گئی ہے جس کی تصدیق مرکزی حکومت کے اعداد و شمار سے ہوتی ہے اور اس خصوص میں 2 درخواستیں عدالت میں داخل کردی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی کیلئے ریاستی حکومت کو مداخلت کرنی چاہئے ، ایک عرضی مرکزی حکومت سے متعلق ہے، دوسری عرضی 4 لاکھ متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق ہے جبکہ بھوپال گیس المیہ دنیا کے بدترین صنعتی حادثات میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی بے حسی اور بے عملی کی وجہ سے 3 ڈسمبر کو چیف منسٹر کی قیامگاہ کا گھیراؤ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ مسٹر عبدالجبار نے بتایا کہ المیہ کے 25 سال بعد جون 2010 ء میں ایک زیریں عدالت کے فیصلہ پر بی جے پی کی زیر قیادت حکومت نے ایک فاسٹ ٹریک عدالت کے قیام کا اعلان کیا تھا جبکہ پیشرو یو پی اے حکومت اور اس وقت کی ریاستی حکومت اور  غیر سرکاری تنظیموں نے اس فیصلہ کو بہت ہی چھوٹا اور انتہائی تاخیر سے تعبیر کیا تھا ۔ بھوپال میں 3 ڈسمبر 1984 ء کو پیش آئے گیس اخراج واقعہ میں 8 افراد کو قصوروار پایا گیا اور ان ہیں صرف 2 سال کی سزائے قید دی گئی تھی۔