اجمیر 27ستمبر(سیاست ڈاٹ کام )راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت اور نمبارک پیٹھادھیشور شیام شرن دیواچاریا کے ساتھ سناتن دھرم کے موضوع پر خفیہ طورپر تبادہ خیال ہوا۔سرکاری اطلاع کے مطابق سنگھ کے سربراہ بھاگوت نے آج سلیم آباد میں واقع نمبارک پیٹھ میں بھگوان کے درشن کئے اور شری جی مہاراج سے آشرواد لیا۔اس دوران دونوں کے درمیان تقریباً دھیڑھ گھنٹے تک سناتن دھرم کو بچانے کے لئے بات چیت ہوئی۔اس دوران میڈیا کودور رکھاگیا۔اس سلسلے میں پیٹھادھیشور نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ سناتن دھرمیوں کی ترجیح ہے کہ اجودھیا رام مندر بنے اور جلداز جلد بنے ۔انہوں نے کہا کہ ”رام مندر کے موضوع پر جلد ہی اچھی خبر ملے گی۔”بتایا جاتا ہے کہ سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے پیٹھادھیشور سے بات چیت میں ملک کے حالیہ حالات کے پیش نظر سناتن دھرم اور تہذیب کی حفاظت پر لمبی بات چیت کی۔دونوں کی ایک رائے رہی کہ ہندوستان ایک ہندو ملک ہے اور رہے گا۔پیٹھادھیشور نے سنگھ کے سربراہ سے ہوئی بات چیت کی تفصیل بتانے سے انکار کیا لیکن اتنا ہی کہا کہ رام مندر کی تعمیر سب کی ترجیح ہے اور ہندوتو کی حفاظت کے لئے ہم سبھی کام کررہے ہیں۔نمبارک پیٹھ پہنچنے پر پیٹھ کے منتظمین نے موہن بھاگوت کا استقبال کیا۔مسٹر بھاگوت سب سے پہلے دیو لوک ہوئے شری جی مہاراج کی چرن پادوکا پر پہنچے اور پھول چڑھائے ۔ان کے ساتھ علاقائی نگراں ہنومان سنگھ کے علاوہ سنگھ کے دیگر کارکنان بھی موجود رہے۔