جسمانی ورزش نہ کرنے اور جنک فوڈس استعمال کرنے سے مسائل
حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز) ہائپر ٹینشن اب صرف بالغوں کی صحت کا مسئلہ نہیں رہا۔ اسکولی بچے بھی اس سے متاثر ہورہے ہیں۔ حال میں اسکول جانے والے 514 بچوں کی جن کی عمر 10 سال اور 15 سال کے درمیان ہے صحت کا جائزہ لینے سے اس بات کا علم ہوا۔ یہ سروے شہر کے ماہر معالجین کی طرف سے کیا گیا۔ سروے میں کہا گیا کہ زائداز 9 فیصد بچوں میں ہائپر ٹنشن پایا گیا۔ 12 فیصد بچے ہائپر ٹینشن سے پہلے کی کیفیت میں ہیں۔ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی طلبہ اسی کیفیت سے دوچار ہیں۔ آئی آئی ایم ایس پٹنہ نے 2 ہزار 913 اسکولی طلبہ کی حالت کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ جاری کی۔ حیدرآباد میں کئے گئے سروے کے مطابق 40 فیصد بچے موٹے اور زیادہ موٹے پائے گئے۔ ہائپر ٹینشن زیادہ تر ان بچوں میں پایا گیا جو جسمانی ورزش نہیں کرتے اور زیادہ جنک فوڈ استعمال کرتے ہیں۔ بڑے اور خوشحال گھرانوں کے بچوں میں ہائپر ٹینشن زیادہ ہے۔ کم سماجی معاشی پس منظر رکھنے والے بچوں میں یہ روگ کم ہے۔ سرکاری اسکولس کی بہ نسبت پرائیوٹ اسکولس کے طلبہ میں ہائپر ٹینشن زیادہ ہے۔ ہائپر ٹینشن سے متاثرہ خاندانوں کے بچوں میں یہ روگ زیادہ ہے۔ نیلوفر ہاسپٹل کے اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیاٹرکس ڈاکٹر ایم سریش بابو نے کہاکہ والدین کو چاہئے کہ اپنے بچوں کا وقفہ وقفہ سے بلڈ پریشر چیک کرائیں۔ سال میں کم از کم ایک مرتبہ بلڈ پریشر چیک کرائیں۔ اسکولس میں تمام بچوں کا باقاعدہ طبی معائنہ ہونا چاہئے۔