بڑے نر جانوروں کی منتقلی میں رکاوٹ کی مذمت

اقامتی اسکولس میں گنیش مورتی کی تنصیب کے سرکلر پر تنقید ‘ خواجہ فخر الدین
حیدرآباد 29 اگست ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخر الدین نے عید الاضحی کے موقع پر بڑے جانور کی منتقلی میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی مذمت کی اور خود ساختہ گاؤ رکھشکوں کے دباؤ کا شکار ہو کر نر جانوروں کو بھی ضبط کرلینے کا پولیس پر الزام عائد کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نرسمہا ریڈی ، ڈی جی پی انوراگ شرما اور کمشنر پولیس نے وضاحت کی تھی کہ صرف گائے پر پابندی ہے ۔ دوسرے بڑے جانوروں کی منتقلی پر کوئی امتناع نہیں ہے ۔ زبردستی بڑے جانوروں کی منتقلی کو روکنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا ۔ لیکن اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہورہی ہے ۔ انہیں شہر حیدرآباد کے علاوہ تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے بڑے جانور منتقل کرنے میں دشواریوں کی شکایتیں وصول ہورہی ہیں ۔ شہر کے علاوہ اضلاع میں چیک پوسٹ قائم کرکے پولیس نرجانور کو ضبط کررہی ہے اور اس کی اطلاع خود ساختہ گاؤ رکھشکوں کو فراہم کرکے مسائل کھڑا کررہی ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں افسوس کی بات یہ ہے کہ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ محمد خواجہ فخر الدین نے حیدرآباد میں پولیس کی جانب سے اونٹ کی قربانی کو بھی ناکام بنانے اور 100 اونٹوں کو بھی ضبط کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گائے کی قربانی پر شرائط قاعدے قانون ہیں مگر اونٹ کی قربانی پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔ لیکن حیرت کی بات ہے ۔ اس کی قربانی پر بھی پولیس نے روک لگائی ہے ۔ انہوںنے اقامتی اسکولس میں گنیش مورتی نصب کرنے سرکولر پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سرکاری اداروں میں مذہبی رسومات کی انجام دہی پر پابندی کے باوجود سکریٹری اقامتی اسکولس سوسائٹی کا سرکولر تعلیمی اداروں کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کی سازش کا حصہ ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر اس مسئلہ پر فوری مداخلت کریں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کریں ۔