بچوں کے سامنے لڑائی انھیں بگاڑنے کا اہم سبب!

والدین عام طور پر بچوں میں پائے جانے والے غصّے اور ان کی بدتمیزی کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں، لیکن شاید انھیں اس بات کا احساس بھی نہیں ہوتا کہ وہ خود اس بدتمیزی کی اصل وجہ ہیں۔ والدین کی لڑائیاں بچوں کے ذہن پرمنفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔ ایسے جوڑے جو اپنے بچوں کی موجودگی کا احساس کئے بغیر ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہنا شروع کردیتے ہیں، ان کے بچوں میں غصہ، ضد اور ہٹ دھرمی کا عنصر بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ عمر کے ابتدائی پانچ سال بچوں کی فطرت کا تعین کرتے ہیں۔ ان پانچ سالوں کے دوران بچے کا پورا وقت اپنے والدین کے پاس گزرتا ہے۔ اس لئے جو کچھ وہ سیکھے گا، اپنے والدین سے ہی سیکھے گا۔ بچوں میں غصّے، نفرت یا پیار کے احساسات ان کے والدین کی جانب سے پیدا کئے جاتے ہیں۔ والدین اگر ایک دوسرے سے لڑائی کرتے رہیں تو یقینی طور پر بچے کو بھی غصّے اور نفرت کے جذبات سے آگاہی ہوگی اور آئندہ جب بھی اسے ڈانٹا جائے گا، وہ بھی اسی طرح کا ردعمل ظاہر کرے گا۔ اس کے علاوہ ایسے بچوں میں متعدد نفسیاتی گرہیں پیدا ہوجاتی ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ اور بھی مضبوط ہوتی جاتی ہیں۔ اب یہ والدین کی اپنی سوچ اور ذہنیت پر منحصر ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ذہنوں میں کیا باتیں اور جذبات پہنچا رہے ہیں۔

معلومات کا خزانہ
٭ 2014 کا فیفا ورلڈ کپ برازیل میں ہوا جس میں جرمنی نے ارجنٹائنا کو شکست دے کر فتح حاصل کی ۔
٭ 2018 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی روس کرے گا جبکہ 2022 ء کا فیفا ورلڈ کپ قطر میں ہوگا ۔
٭ 2030 میں فیفا ورلڈ کپ کے 100 سال مکمل ہوجائیں گے ۔
٭ روس کے صدر کا نام ولادیمیر پوتن ہے۔
٭ دنیا کا پہلا اسپتال بغداد میں قائم ہوا ۔
٭ جاپان نے رکشا ایجاد کیا ۔
٭ سورج سب سے پہلے جاپان میں نکلتا ہے ۔
٭ چنگیز خان کا اصل نام تموچن تھا ۔
٭ دنیا میں پہلی مرتبہ صابن کا ا ستعمال جرمنی نے کیا تھا ۔