نئی دہلی ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) فحش فلموں کی 857 ویب سائیٹس تک رسائی پر امتناع عائد کرنے کے حکومت کے حکم پر سخت تنقید کی وجہ سے حکومت نے آج فیصلہ کیا کہ ان تمام ویب سائیٹس پر امتناع برخاست کردیا جائے گا جن پر بچوں فحش فلموں کی نمائش نہیں کی جاتی۔ دیگر ویب سائیٹس پر سے امتناع برخاست کردیا گیا۔ حکومت مواصلات نے 31 جولائی کو انٹرنیٹ سرویس فراہم کنندوں سے خواہش کی تھی کہ 857 ویب سائیٹس تک رسائی ملک گیر سطح پر بند کردی جائے۔ ان میں مزاحیہ ویب سائیٹس بھی شامل تھی۔ علاوہ ازیں ایسی ویب سائیٹس جن سے عوامی اخلاق کیلئے خطرہ پیدا ہوتا ہو، ان پر امتناع عائد کردیا گیا تھا۔ انٹرنیٹ خدمات فراہم کنندوں کی عبوری راحت کی کوششیں رنگ لائیں۔ چنانچہ ایسی ویب سائیٹس کے سوائے جن پر بچوں کی فحش فلمیں دکھائی جاتی ہیں، امتناع برقرا ررکھتے ہوئے باقی دیگر ویب سائیٹس پر سے امتناع برخاست کردیا گیا۔
فحش سائیٹس پر سے پابندی برخاست
نئی دہلی ۔ 4 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) دنیا بھر کے 857 فحش ویب سائیٹس عوام کی رسائی کو ناکام بنانے کیلئے حکومت ہند نے پابندی عائد کی تھی لیکن مختلف گوشوں سے تنقیدوں کے بعد اس پابندی کو ہٹالیا گیا ہے۔ البتہ بچوں سے متعلق فحش مواد پر پابندی برقرار رہے گی۔ سوشیل میڈیا اور دیگر فورم کے ذریعہ حکومت کی کارروائی کے خلاف تنقید کرنے کے بعد پابندی ہٹائی گئی ہے۔
بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے اہم مسائل پر آج غور
نئی دہلی 4 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ امکان ہے کہ نقصان میں چلنے والی مواصلاتی کمپنیوں بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے مسائل پر آج غور کرے گی۔ جاریہ سال تجویز پیش کی گئی تھی کہ بی ایس این ایل موبائیل ٹاورس کے اثاثہ جات کیلئے ایک علیحدہ کمپنی قائم کرے۔ بی ایس این ایل کا موبائیل نیٹ ورک ملک کی آبادی کے 72فیصد کا احاطہ کرتا ہے اس میں ساتویں مرحلہ کی توسیع کے بعد مزید اضافہ ممکن ہے۔