٭ دوسرے سے لگنے والی بیماریوں سے بچنے کیلئے چھینک، کھانسی کے وقت دستی کا استعمال کرنا چاہئے۔
٭ بے احتیاط اندھا دھن نہ تھوکیں اور نہ ناک صاف کریں۔ واش بیسن اور دستی کا استعمال کریں۔
٭ تختیوں کو تھوک سے صاف کرنے اور پنسل یا قلم کو منہ میں لگانے کی عادات کو چھڑائیں۔
٭ناخن کترنے اور انگلیاں چوسنے جیسی عادتیں ترک کروادیں۔
٭ضروریات سے فارغ ہونے کے بعد ہاتھوں کی مکمل صفائی صابن اور پانی سے کرنے کی عادت ڈالیں۔
٭ ننگے پاؤں پھرنے سے روکیں جو کئی خطرات کا موجب ہوتا ہے۔
٭ خلوؤ (خالی) معدہ میں اسکول نہ بھجوائیں اس لئے کہ بھوک کی تکلیف اور بے چینی سے تعلیم میں حرج ہوتا ہے۔
٭ بچوں کو ریس، میلوں اور نمائش میں بازاری اشیاء خرید کر کھانے کے خطرات سمجھایئے بلکہ اس کی بجائے ان کی دوپہری کے انتظام کردیا جائے۔
٭ تیزی سے غذا کھانا، سؤ، ہضمی، اسہال (پاخانہ) پیٹ کے درد اور بے چینی کا باعث بنتی ہے۔
اس لئے رسول اکرم ؐنے چھوٹے نوالے (تین انگلیوں سے) لینے اور خوب چباکر کھانے کی تاکید فرمائی ہے۔
٭ رات کھاتے ہی سوجانا بدہضمی اور نیند میں خلل کا باعث بنتا ہے۔
٭ لیٹ کر پڑھنا : لیٹ کر پڑھنے سے آنکھوں پر بار پڑتا ہے اسی لئے روشنی کی خرابی اور اس کے رُخ کو بھی کافی اہمیت حاصل ہے۔
٭بچوں کو چوری، فحش کلامی اور آپس کی لڑائی جھگڑا وغیرہ بیجا حرکات میں ان کی اصلاح ضروری ہے۔
٭سواری کے پیچھے بھاگنا خطرناک ہے جس سے باز رکھنا ضروری ہے۔
٭ پالتو جانوروں میں کُتا، بلّی وغیرہ اور دوسرے جانوروں سے مل کر ممکن ہے کہ کئی بیماریاںپیدا ہوں اس لئے ان پرموثر نگرانی رکھی جائے اور ان کو صاف رکھیں اور مانع امراض کے ٹیکے دلوائیں۔