تھلسیمیا سکل سل سوسائٹی کے ویب سائیٹ کا افتتاح ، وی ایس آر مورتی کا خطاب
حیدرآباد۔ 10 مئی (سیاست نیوز) اسپریئول سائنٹسٹ و رکن ستیہ سائی بابا مسٹر وی ایس آر مورتی نے کہا کہ مرض تھلسیمیا بچوں کا مہلک مرض ہے جس کا نہ صرف دونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش بلکہ سارے ملک سے خاتمہ کیلئے جدوجہد کی اشد ضرورت ہے تاکہ مرض پر قابو پایا جاسکے۔ ایس آر مورتی آج تھلسیمیا اینڈسکل سیل سوسائٹی کے زیراہتمام منعقدہ عالمی یوم تھلسیمیا اور یوم خواتین کے موقع پر تھلسیمیا سکل سیل سوسائٹی کے ویب سائیٹ کے افتتاح کے بعد بحیثیت مہمان خصوصی مخاطب تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مرض تھلسیمیا ایک ایسا مرض ہے جو بچہ کی پیدائش سے ہی اثرانداز ہوجاتا ہے اور اس مرض میں مبتلا مریضوں کو مہینہ میں ایک تا دو مرتبہ جسم میں خون چڑھانے کے علاوہ دیگر اہم طبی سہولتوں کی فراہمی اور ادویات کا استعمال ضروری ہوجاتا ہے جبکہ ان مریضوں کو بروقت خون نہ چڑھانے اور طبی امداد نہ دینے پر موت واقع ہونے کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھلسیمیاسکل سیل سوسائٹی کے زیرانتظام فی الوقت 2050ء تھلسیمیامرض سے متاثرہ بچوں کے علاج اور ان کی نگہداشت کی جارہی ہے۔ انہوں نے عوام بالخصوص کالج اسٹوڈنٹس، نوجوان لڑکے لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ مرض تھلسیمیاسے متعلق تشخیص کروالیں تاکہ آئندہ آنے والی نسل کو اس مہلک مرض سے محفوظ رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مرض تھلسیمیاپر مکمل قابو پانے کیلئے مرکزی حکومت سے بھی تعاون حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سدھا فاؤنڈیشن کے ذمہ دار مسٹر راجو کی جانب سے تھلسیمیاسکل سیل سوسائٹی کو ایک کروڑ روپئے کا عطیہ دیئے جانے پر مسٹر راجو کے جذبہ خدمت خلق کی ستائش کی ۔ علاوہ ازیں انہوں نے تھلسیمیاسکل سیل سوسائٹی کو مالی تعاون اور خون کا عطیہ دینے والوں کے جذبہ کی بھی ستائش کی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تھلسیمیاکے مریضوں کی امداد کیلئے تھلسیمیاسکل سیل سوسائٹی کا بھرپور تعاون کریں اور جو افراد سوسائٹی کو مالی امداد اور تعاون کرنا چاہتے ہوں۔ وہ سوسائٹی کے ویب سائیٹ www.tscs.in پر ربط پیدا کریں۔ اس موقع پر صدر تھلسیمیاسکل سیل سوسائٹی مسٹر چندرا کانت اگروال، نائب صدور شریمتی رتنا ولی، سیکریٹری ڈاکٹر سمن جین، جوائنٹ سیکریٹری مسٹر علیم بیگ، پیاٹرنس مسرز پرادیب اوپالا، مسٹر نریش ارتھی نے بھی مخاطب کرتے ہوئے سوسائٹی کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر تھلسیمیاسکل سیل سوسائٹی کا مالی تعاون اور خون کا عطیہ دینے والی تنظیموں کے ذمہ داران کو تہنیت پیش کی گئی۔ آخر میں ڈاکٹر عذرا فاطمہ نے شکریہ ادا کیا۔