بچوں پر ویڈیو گیمز کے منفی اثرات

ویڈیو گیمز بہت زیادہ کھیلنے سے بچوں کے ہاتھوں میں رعشہ پیدا ہوجاتا ہے ۔ ڈاکٹروں نے یہ انتباہ بھی دیا ہے کہ گیمز میں برق رفتاری کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے بچوں کو ہڈیوں اور عضلات کی تکلیف لاحق ہوجاتی ہے ۔ علاوہ ازیں ’’کی بورڈ‘‘ پر انگلیوں کی مسلسل حرکت کی وجہ سے ابہام والی انگلی کو بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے ۔
ویڈیو گیمز کھیلتے ہوئے آنکھوں کی حرکت تیز ہوجانے کے باعث آنکھوں پر برا اثر پڑتا ہے ۔ مقناطیسی لہریں کمپیوٹر اسکرین سے نکلتی رہتی ہیں جن کی وجہ سے آنکھ سرخ اور خشک ہوجاتی ہے ۔ خارش ہونے لگتی ہے ، کبھی کبھی آنکھوں کی پتلی لہرانے لگتی ہے ۔ تھکان کی وجہ سے سر میں درد ہوجاتا ہے ۔ جسم ٹوٹنے لگتا ہے ۔ کبھی کبھی بے چینی بھی پیدا ہوجاتی ہے ۔ بہت سارے ویڈیو گیمز ایسے ہیں جن میں دوسروں کو قتل کرکے ان کی املاک تباہ کرکے ناحق انہیں زدوکوب کرکے لطف اٹھایا جاتا ہے ۔ بچے خاص طور پر لڑکے اس قسم کے ویڈیو گیمز استعمال کرکے جرائم کے نت نئے طریقے اور ترکیبیں سیکھ لیتے ہیں ۔ یہ گیمز ان کے ذہنوں میں تشدد ، ماردھاڑ اور لڑنے جھگڑنے کے ایسے گُر پیدا کردیتے ہیں ۔ مار دھاڑ پر انحصار کرنے والے ویڈیو گیمز کے استعمال سے بچوں میں جارحانہ افکار و تصرفات بڑھ رہے ہیں ۔ ویڈیو گیمز نے ہماری مدد سے بلکہ ہماری دولت کے بل پر ہماری آنکھوں کے سامنے ہمارے بچوں کی معصومیت چھین لی ۔ اب اگر یہ تمام ویڈیو گیمز ضبط بھی کرلئے جائیں تب بھی ایسی نسل پر قابو پانے میں بہت تاخیر کا شکار ہوچکے ہوں گے جو جدید تاریخ میں بدترین ماردھاڑ کو اپنا پسندیدہ مشغلہ بناچکی ہے ۔