والدین کو توجہ دینے کی ضرورت ، اچھی غذائیں ترجیح دینے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز): تقریبا ہر ایک گھر کا مسئلہ ہے کہ صبح جلد سے جلد ناشتہ اور دوپہر کے لیے لنچ باکس تیار کر کے بچوں کو بروقت اسکول روانہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور بچے اسکول روانہ ہونے کے بعد مائیں سکون کی سانس لیتے ہوئی خیال کرتی ہیں کہ لنچ باکس دیدیا گیا ہے لہذا بچہ لنچ کے وقت باکس میں موجود کھانا کھالے گا مگر ماؤں کا یہ خیال غلط ثابت ہورہا ہے کیوں کہ سروے کے مطابق 30 تا 40 فیصد بچے دوپہر کا کھانا ہی نہیں کھا رہے ہیں یا تھوڑا سا کھانے کے بعد بقیہ کھانا گھر واپس لے آرہے ہیں اور کئی مرتبہ کئے گئے سروے رپورٹس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ بچوں کو ان کی عمر کے مطابق درکار غذا انہیں دستیاب نہیں ہو پارہی ہے ۔ اور اس معاملہ میں والدین بچوں کو ہر طریقہ سے سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں یہاں تک والدین اس معاملہ میں بچوں کو سزا دینے میں بھی کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہے ہیں مگر والدین کو بچوں کے ساتھ اس طرح کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے بلکہ لنچ باکس کی تیاری کے وقت چند احتیاطی اقدامات کو اپنانے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے طلبہ کو درکار غذائی قوت مل سکتی ہے ۔ سروے رپورٹس میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ اکثر گھروں میں طلبہ کے لیے صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا بروقت تیار کرنا کافی مشکل کام ہے جس کی وجہ سے دوپہر کے کھانے کی تیاری کے معاملہ میں دلچسپی اور احتیاط نہیں برتی جارہی ہے اور اسی لیے بچوں میں جسمانی کمزوری آرہی ہے جب کہ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ یہ کمزوری بچوں کے ذہنوں پر بری طرح اثر انداز ہورہی ہے اور بچوں میں سوچنے سمجھنے کی قوت میں کمی واقع ہورہی ہے اور وہ والدین جو کسی نہ کسی ملازمت سے جڑے ہوتے ہیں جنہیں بھی بروقت اپنے کام کے مقام پر پہونچنے کی پریشانی لاحق رہتی ہے ایسے والدین یہی سوچتے ہیں کہ تین وقت غذا کا استعمال کافی ہے اور ایسے لوگ بچوں کو صبح کے ناشتہ میں کوئی نہ کوئی جنک فوڈ کھلا رہے ہیں مگر جنک فوڈس کے استعمال سے بچوں میں موٹاپا آنے کے شدید امکانات ہیں ۔ ماہر امراض اطفال ڈاکٹر پریتی شرما نے بتایا کہ جو بچے دوپہر کا کھانا نہیں کھا رہے ہیں یا صرف تھوڑا کھا رہے ہیں ایسے بچوں میں جسمانی کمزوری جنم لیتی ہے ۔۔