ہیگ،30نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بوسنیا کی جنگ کے دوران مسلمانوں کے خلاف جنگی جرائم کے مجرم سابق جنرل سلوبودان پرالجک اقوام متحدہ کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران زہر پینے کے بعد ہاسپٹل میں فوت ہوگئے۔ 72 برس کے سلوبودان پرالجک نے نیدرلینڈ کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں اپنے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات کی سماعت کے دوران زہر پی لیا تھا۔عالمی عدالت انصاف میں جب پرالجک کو جنگی جرائم کے ارتکاب پر 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تو انھوں نے عدالت کے اندر ایک چھوٹی سی بوتل نکال کر اس کے اندر موجود محلول پی لیا۔زہر پینے سے پہلے انھوں نے اپنے خلاف الزامات سے انکار کیا۔عدالت سے انھیں ہاسپٹل منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی موت واقع ہو گئی۔پرالجک کو 1992 سے 1995 کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم پر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔عدالت کے ترجمان نینڈ گولشوسکی نے کہا کہ پرالجک کو بھرپور طبی امداد مہیا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے ۔